حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کے زمانہ میں میدانِ جنگ میں اللہ و رسول کی طرف دعوت دینا اور حضرت عمر ؓ کا اپنے اُمرا کو اس کی تاکید کرنا حضرت یزید بن ابی حبیب کہتے ہیں کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ نے حضرت سعد بن ابی وقاص ؓ کو یہ خط لکھا کہ میں تمہیں پہلے لکھ چکا ہوں کہ لوگوں کو تین دن تک اِسلام کی دعوت دینا، جو جنگ شروع ہونے سے پہلے تمہاری دعوت کو قبول کرلے وہ مسلمانوں کا ایک فرد شمار ہوگا، اسے وہ تمام حقوق حاصل ہوں گے جو باقی تمام مسلمانوں کو حاصل ہیں اور اس کا اِسلام میں حصہ ہے (اس لیے اسے مالِ غنیمت میں سے حصہ ملے گا)۔ اور جو جنگ ختم ہونے کے بعد یا شکست کے بعد تمہاری دعوت کو قبول کرے اور (بعد میں مسلمان ہو) اس کا مال مسلمانوں کے لیے مالِ غنیمت بنے گا، کیوں کہ مسلمانوں نے اس کے مسلمان ہونے سے پہلے اس کے مال پر قبضہ کرلیا ہے۔ یہ میرا حکم ہے اور یہی تمہیں خط لکھنے کی غرض ہے۔1 حضرت ابو البَخْترِی کہتے ہیں کہ مسلمانوں کے ایک لشکر کے امیر حضرت سلمان فارسی ؓ تھے۔ انھوں نے فارس کے ایک قلعہ کا محاصرہ کیا۔ مسلمانوں نے کہا: اے ابو عبداللہ! (یہ حضرت سلمان ؓ کی کنیت ہے) کیا ہم اُن پر حملہ نہ کردیں؟ انھوں نے کہا: مجھے اُن کو دعوت دینے دو جیسے میں نے حضور ﷺ کو دشمنوں کو دعوت دیتے ہوئے سنا۔ چناںچہ اس قلعہ والوں سے حضرت سلمان نے کہا: میں تم میں کا ایک فارسی آدمی ہوں۔ تم خود دیکھ رہے ہو کہ عرب میری کس طرح مان رہے ہیں۔ اگر تم مسلمان ہوجاؤ گے تو تمہیں بھی وہ تمام حقوق ملیں گے جو ہمیں حاصل ہیں اور تم پر وہی ذمہ داریاں عائد ہوگی جو ہم پر ہیں۔ اور اگر تم اپنے دین پر ہی رہنا چاہو تو ہم تمہیں تمہارے دین پر رہنے دیں گے اور تم ماتحت بن کر رعیّت ہوکر اپنے ہاتھوں ہمیں جزیہ دینا۔ حضرت سلمان نے فارسی میں اُن سے یہ کہا: (گو ہم تمہیں کچھ نہ کہیں گے لیکن) تم کسی عزت کے مستحق نہ ہوگے۔ اور اگر تم اس سے بھی اِنکار کرتے ہو تو ہم تم سے (میدانِ جنگ میں) برابر سرابر مقابلہ کریں گے۔ انھوں نے کہا: ہم ایمان بھی نہیں لاتے اور جزیہ بھی نہیں دیتے، ہم تو تم سے جنگ کریں گے۔ حضرت سلمان کے ساتھیوں نے کہا: کیا ہم اُن پر حملہ نہ کریں؟ انھوں نے کہا: ابھی نہیں۔ اور اُن کو تین دن اسی طرح انھوں نے اِسلام کی دعوت دی، پھرکہا: اچھا! اب ان پر حملہ کرو۔ چناںچہ مسلمانوں نے حملہ کیا اور اس قلعہ کو فتح کرلیا۔ 1 ’’مسندِ احمد‘‘ اور ’’مستدرک‘‘کی روایت میں اس طرح ہے کہ چوتھے دن صبح کو حضرت سلمان ؓ نے مسلمانوں کو حکم دیا، مسلمانوںنے