حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حضورﷺ کے لیے ہلاکت کی بد دعا کی اس میں اشارے یا کنایہ سے کام نہیں لیا۔ اس پر پادری نے اس سے کہا: اللہ کی قسم! تم نے ایک نبی اور رسول کی ہلاکت کی بد دعاکی ہے۔ (اس جملہ سے متأثر ہوکر) بشیر نے پادری سے کہا کہ اگر وہ واقعی نبی اوررسول ہیں تو پھر میں اللہ کے رسول کی خدمت میں حاضر ہونے سے پہلے اپنی اونٹنی کے کجاوے کی کوئی بھی گرہ نہیں کھولوں گا۔ چناں چہ بشیر نے اپنی اونٹنی کا منہ مدینہ کی طرف موڑ دیا۔ پادری نے بھی اپنی اونٹنی ان کی طرف موڑ دی اور اس سے کہا: ذرا میری بات سمجھ تو لو، میں نے تو یہ بات ڈرتے ڈرتے صرف اس لیے کہہ دی تھی تاکہ میری طرف سے عربوں کو یہ بات پہنچ جائے کہ ہم نے آپ کے حق ہونے کو مان لیا ہے، یا ہم نے آپ کی آواز (دعوائے نبوت کو) قبول کرلیا ہے، یاہم نے عاجز ہوکر آپ کی بات کا اِقرار کرلیا ہے جس کا تمام عربوں نے بھی اِقرار نہیں کیا، حالاں کہ ہم عربوں میں زیادہ عزت والے اور زیادہ گھروں والے (یعنی آبادی والے ) ہیں۔ بشیر نے اس سے کہا کہ نہیں نہیں، اللہ کی قسم ! جو بات تم اب کہہ رہے ہو میں اسے کبھی بھی نہیںمانوں گا۔ اس کے بعد بشیر نے اپنی اونٹنی کی رفتار تیز کرنے کے لیے اسے مارا اور پادری کو پس پشت چھوڑ گئے اور وہ یہ رجز یہ اشعار پڑھتے جاتے تھے : إِلَیْکَ تَغْدُوْ قَلِقًا وَّضِیْنُہَا مُعْتَرِضًا فِيْ بَطْنِہَا جَنِیْــنُہَا مُخَالِفًا دِیْنَ النَّــصَارٰی دِیْنُـہَا یا رسول اللہ ! میری یہ اونٹنی آپ ہی کی طرف چل رہی ہے۔ اس کی پیٹی تیز چلنے کی وجہ سے خوب ہل رہی ہے اور اس کے پیٹ میں اس کا بچہ ٹیڑھا پڑا ہوا ہے اور اس کا دین یعنی اس کے سوار کا دین نصاریٰ کے دین سے مختلف ہوچکا ہے۔ چناں چہ بشیر حضورﷺ کی خدمت میں پہنچ کر مسلمان ہوگئے اور پھر زندگی بھر حضورﷺ کے ساتھ رہے یہاں تک کہ (ایک غزوہ میں ) وہ شہید ہوگئے ۔ بہرحال وہ تین آدمیوں کا وفد نجران کے علاقہ میں پہنچا ۔پھر یہ وفدا بنِ ابی شمر زُبَیدِی راہب کے پاس گیا جو کہ اپنے گرجے کے اوپر خلوت خانے میں تھا۔ اور وفد نے اسے یہ بتایا کہ تہامہ میںایک نبی مبعوث ہوئے ہیں۔ اور پھر انھوں نے اس راہب کو اپنے سفر کی کار گزاری سنائی کہ وہ حضورﷺ کی خدمت میں گئے، حضورﷺ نے ان کو مباہلہ کی دعوت دی لیکن انھوں نے مباہلہ کرنے سے انکار کردیا، اوربشیر بن معاویہ حضورﷺ کی خدمت میں جاکر مسلمان ہوچکا ہے۔ تو اس راہب نے کہا: مجھے اس بالاخانہ سے نیچے اتارو ورنہ میں اپنے آپ کو نیچے گرادوں گا۔چناں چہ لوگوں نے اسے نیچے اتارا اور وہ چند ہدیے لے کر حضورﷺ کی طرف چل دیا۔ ان ہدیوں میں وہ چادر بھی تھی جو خُلَفا اوڑھا کرتے تھے اور ایک پیالہ اورایک لاٹھی بھی تھی۔ اور کافی عرصہ تک حضورﷺ کی خدمت