حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
بسم اللہ الرحمن الرحیم محمد رسول اللہ کی جانب سے نجاشی اصحم شاہِ حبشہ کے نام۔ سلامتی ہو تم پر! میں تمہار ے سامنے اس اللہ کی تعریف کرتا ہوں جو بادشاہ ہے اور پاک ذات ہے اور امان دینے والا اور پناہ میں لینے والا ہے۔ اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ حضرت عیسیٰ ؑ اللہ کی (پیدا کی ہوئی) رُوح ہیں اور اللہ کا وہ کلمہ ہیںجس کو اللہ تعالیٰ نے مریم بتول پاک صاف اور پاک دامن کی طرف اِلقا فرمایا تھا۔ چناں چہ وہ حضرت عیسیٰ ؑ کے ساتھ امید سے ہوگئیں۔ اور اللہ تعالیٰ نے اُن کو اپنی (خاص ) روح اور اپنی (یعنی اپنے فرشتے کی) پھونک سے پیدا فرمایا جیسے کہ اللہ تعالیٰ نے حضرت آدم ؑ کو اپنی خاص قدرت اور پھونک سے پیدا فرما یا۔ اور میں تم کو اللہ وحدہٗ لا شریک لہٗ کی دعوت دیتا ہوں۔ اور اس بات کی دعوت دیتا ہوں کہ تم پابندی سے اللہ کی اِطاعت کرتے رہو، اورمیری اِتباع کرو، اور مجھ پر اور جو کچھ میرے پاس آیا ہے اس پر ایمان لاؤ کیوں کہ میں اللہ کا رسول ہوں۔ اور میں نے تمہارے پاس اپنے چچا زاد بھائی حضرت جعفر کو مسلمانوں کی ایک جماعت کے ساتھ بھیجا ہے۔ جب یہ تمہارے پاس پہنچیں تو ان کو اپنا مہمان بنالینا اور تکبر اور غرور چھوڑ دینا، کیوں کہ میں تمہیں اور تمہارے لشکر کو اللہ عزّوجل کی دعوت دیتا ہوں۔ میں تمہیں اللہ کا پیغام پہنچا چکاہوں اور تمہارے بھلے کی بات کہہ چکا ہوں، تم میری نصیحت مان لو۔ اور اس پر سلامتی ہو جو ہدایت کی اتباع کرے۔ نجاشی نے حضورﷺ کو جواب میں یہ خط لکھا : بسم اللہ الرحمن الرحیم بخدمت حضرت محمدرسول اللہ، نجاشی اصحم بن ابجر کی طرف سے۔ اے اللہ کے نبی! اللہ کی طرف سے آپ پر سلامتی ہو اور رحمت ہو اور برکتیں ہوں۔ اس ذات کے علاوہ کوئی معبود نہیں جس نے مجھے اِسلام کی ہدایت عطا فرمائی۔ یا رسول اللہ ! آپ کا گرامی نامہ مجھے ملا، اس میں آپ نے حضرت عیسیٰ ؑ کی کچھ صفات کا تذکرہ فرمایا ہے۔ آسمان اور زمین کے رب کی قسم ! آپ نے حضرت عیسیٰ ؑ کے بارے میں جو کچھ ذکر فرمایا ہے عیسیٰ ؑ کا مرتبہ اس سے ذرّہ بھر بھی زیادہ نہیں ہے۔ جو پیغام آپ نے ہمارے پاس بھیجا ہے ہم نے اسے اچھی طرح سمجھ لیا ہے۔ ہم نے آپ کے چچا زاد بھائی اور اُن کے ساتھیوں کی اچھی طرح میزبانی کی ہے۔ اور میں اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے سچے رسول ہیں اور آپ کی تصدیق کی گئی ہے۔ میں آپ سے بیعت کرتا ہوں اور میں آپ کے چچا زاد بھائی سے بیعت ہوچکا ہوں اور میں اُن کے ہاتھوں مسلمان ہوچکا ہوں اور اللہ ربّ العالمین کا فرماں بردار بن چکا ہوں۔ اے اللہ کے نبی! میں آپ کے پاس (اپنے بیٹے) اَرِیحا بن اصحم بن ابجر کو بھیج رہاہوں ،کیوں کہ مجھے صرف اپنی جان پر ہی پورا اختیار ہے۔ یا رسول اللہ ! اگر آپ فرمادیں تو میں آپ