حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
حائل نہیں ہوتی ۔ 1 حضرت حَوشب ذِی ظُلَیم ؓ فرماتے ہیں کہ جب اللہ تعالیٰ نے محمدﷺ کو غلبہ دے دیا تو میں نے عبدِ شَر کے ساتھ آپ کی خدمت میں چالیس سواروں کی ایک جماعت بھیجی۔ وہ میرا خط لے کر مدینہ حضورﷺ کی خدمت میں گئے، وہاں جاکر عبدِ شَرنے پوچھا: آپ لوگوں میں محمد کون ہے؟ صحابہ نے کہا :یہ ہیں۔ عبدِ شَرنے (حضورﷺ سے) عرض کیا: آپ ہمارے پاس کیا لے کر آئے ہیں ؟ اگر وہ حق ہوگا تو ہم آپ کا اِتباع کرلیں گے۔ آپ نے فرمایا: تم نماز قائم کرو اور زکوٰۃ ادا کرو اور انسانوں کے خون کی حفاظت کرو اور امر بالمعروف اور نہی عن المنکرکرو۔ عبدِ شَر نے کہا: آپ کی یہ تمام باتیں بہت اچھی ہیں آپ ہاتھ بڑھائیں تاکہ میں (اِسلام لانے کے لیے) آپ سے بیعت ہوجاؤں۔ آپ نے فرمایا: تمہارا کیا نام ہے ؟ انھوں نے کہا :میرا نام عبدِ شَرہے۔ آپ نے فرمایا: نہیں بلکہ تم عبدِ خیر ہو۔ اور حضورﷺ نے اُن کو اِسلام پر بیعت فرمایا۔ حوشب ذی ظلیم کے خط کا جواب لکھ کر ان کے ہاتھ حوشب کو بھیجا جس پر حضرت حوشب ایمان لے آئے۔2 حضرت ابنِ عباس ؓ فرماتے ہیں کہ قوم عبدالقیس کا وفد حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا ۔ آپ نے (اُن کا استقبال کرتے ہوئے) فرمایا: خوش آمدید ہو قوم کو۔ (چوں کہ تم لوگ خوشی سے مسلمان ہوکر آئے ہو اس وجہ سے) نہ دنیا میں تمہارے لیے رسوائی ہے نہ آخرت میں پشیمانی۔اس وفد نے عرض کیا: یا رسول اللہ ! ہمارے اور آپ کے درمیان کفار مُضَر کا (مشہور جنگجو) قبیلہ پڑتا ہے، اس وجہ سے ہم آپ کی خدمت میں صرف ان مہینوں میں آسکتے ہیں جن میں لڑنا حرام ہے۔ اس لیے آپ ہمیں دین کی مختصر اور موٹی موٹی باتیں بتادیں جن پر عمل کرکے ہم جنت میں داخل ہوجائیں، اور جو ہمارے قبیلہ کے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں اُن کو ان باتوں کی دعوت دیں۔ آپ نے فرمایا: میں تم کو چار باتوں کا حکم دیتا ہوں اور چار باتوں سے روکتا ہوں۔ وہ چار باتیں جن کا میں تمہیں حکم دیتا ہوں وہ یہ ہیں کہ اللہ پر ایمان لاؤ اورلاَ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ کی گواہی دو، اور نماز قائم کرو، اورزکوٰۃ ادا کرو، اور رمضان کے روزے رکھو ۔اور پانچویں بات یہ ہے کہ مالِ غنیمت میں سے پانچواں حصہ (اللہ اور رسولﷺ کو) دیا کرو۔ اور جن چار چیزوں سے روکتا ہوں وہ کدّو کے تونبے، اور درخت کی کھوکھلی جڑوں سے بنائے ہوئے برتن، اور روغنی مرتبان، اوررال لگائے ہوئے برتن ہیں۔ (یہ وہ برتن ہیں جن میں شراب اور نبیذ بنائی جاتی تھی) طیالسی نے بھی اسی طرح روایت ذکر کی ہے جس میں کچھ مضامین زیادہ ہیں، اور آخر میں یہ بھی ہے کہ حضورﷺ نے اُن سے فرمایا کہ ان باتوں کو یاد رکھو اور جو تمہارے لوگ پیچھے رہ گئے ہیں اُن کو ان باتوں کی دعوت دو۔1 حضرت علقمہ بن الحارث ؓ فرماتے ہیں کہ میں حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوااور میرے ساتھ میری قوم کے مزید چھ