حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
کرنے کا اللہ نے ان کو حکم کیا ہے ان کو ان کاموں کاحکم دے رہا ہوں، اور جن کاموں سے اللہ نے روکا ہے ان کو ان کاموں سے روک رہا ہوں، اور ان کو اِسلام کے احکام اور حضورﷺ کی سنت سکھا رہا ہوں۔ اب آیندہ کیا کرنا ہے میں اس کے بارے میں اللہ کے رسول کے خط کا منتظر ہوں ۔ والسلام علیک یا رسول اللہ و رحمۃ اللہ وبرکاتہ! حضورﷺ نے حضرت خالدؓ کو یہ جواب اِرسال فرمایا: بسم اللہ الرحمن الرحیم محمد نبی رسول اللہ کی طرف سے خالد بن ولید کے نام۔ سلام علیک !میں تمہارے سامنے اس اللہ کی تعریف کرتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اما بعد! تمہارا خط تمہارے قاصد کے ساتھ میرے پاس پہنچا جس سے یہ معلوم ہوا کہ بنو حارث بن کعب تمہارے جنگ کرنے سے پہلے ہی مسلمان ہوگئے اور انھوں نے تمہاری دعوتِ اِسلام کو قبول کرلیا اور کلمۂ شہادت أَشْہَدُ أَنْ لاَّ إِلٰہَ إِلاَّ اللّٰہُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ پڑھ لیا اور اللہ تعالیٰ نے اُن کو اپنی ہدایت سے نواز دیا۔ لہٰذا اب تم اُن کو خوش خبری سناؤ اور اللہ کے عذاب سے ڈراؤ اور پھر تم واپس آجاؤ اور تمہارے ساتھ اُن کا ایک وفد بھی یہاں آئے۔ والسلام علیک ورحمۃ اللہ و برکاتہ۔ چناں چہ حضرت خالد ؓ حضورﷺ کی خدمت میں واپس آگئے اور اُن کے ساتھ بنو حارث بن کعب کا وفد بھی آیا۔ جب وہ حضور ﷺ کی خدمت میں آئے اور آپ نے اُن کو دیکھا تو آپ نے فرمایا: یہ کون لوگ ہیں جو ہندوستان کے آدمی معلوم ہوتے ہیں؟ صحابہ نے عرض کیا: یا رسول اللہ ! یہ بنو حارث بن کعب ہیں۔ جب وہ حضورﷺ کی خدمت میں پہنچے تو انھوں نے حضورﷺ کو سلام کیا اور کہا کہ ہم اس بات کی گواہی دیتے ہیں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں اور اللہ کے علاوہ کوئی معبود نہیں ہے۔ آپ نے فرمایا: میں بھی اس بات کی گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں اور میں اللہ کا رسول ہوں۔ پھر آپ نے فرمایا: کیا تم وہی لوگ ہو جن کو جب دھکا دیا جائے تو پھر وہ کام کے لیے آگے بڑھتے ہیں؟ سب خاموش رہے کسی نے کوئی جواب نہ دیا۔ آپ نے دوبارہ سہ بارہ پوچھا، پھر بھی کسی نے کوئی جواب نہ دیا۔ پھر آپ نے چوتھی مرتبہ پوچھا تو حضرت یزید بن عبد المَدَان ؓ نے کہا:جی ہاں یا رسول اللہ ! ہم ہی وہ لوگ ہیں جن کو جب دھکا دیا جائے تو پھر وہ کام کے لیے آگے بڑھتے ہیں۔ اور یہ بات انھوں نے چار دفعہ کہی (کیوں کہ حضورﷺ نے چار دفعہ پوچھا تھا)۔ پھر حضورﷺ نے فرمایا کہ اگر حضرت خالد مجھے یہ نہ لکھتے کہ تم مسلمان ہوگئے ہو اور تم نے جنگ نہیں کی ہے تو آج میں( تمہارے سر