حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
ایک صف بنائی اور ہم سے آگے کھڑے ہوکر اُن کو حضورﷺ کا خط پڑھ کر سنایا۔ چناں چہ قبیلہ ہمدان سارا ہی مسلمان ہوگیا۔ حضر ت علی نے حضورﷺ کی خدمت میں قبیلہ ہمدان کے مسلمان ہونے کی خوش خبری کا خط بھیجا۔ جب حضورﷺ نے وہ خط پڑھا تو (خوشی کی وجہ سے) فوراً سجدہ میں گر گئے۔ پھرآپ نے (سجدے سے) سر اٹھا کر قبیلہ ہمدان کو دعا دی کہ ہمدان پر سلامتی ہو، ہمدان پر سلامتی ہو ۔ 1 حضورﷺ نے حضرت خالد بن ولید ؓ کو بنو حارث بن کعب کے پاس نجران بھیجااور اُن سے فرمایا کہ قبیلہ بنو حارث سے لڑنے سے پہلے اُن کو تین دن اِسلام کی دعوت دینا۔ پھر اگر وہ اِسلام کی دعوت کو قبول کرلیں تو تم بھی اُن کے اِسلام لانے کو تسلیم کرلینا، اور اگر وہ اس دعوت کو قبول نہ کریں تو پھر تم اُن سے لڑائی کرنا۔ چناں چہ حضرت خالد مدینہ سے روانہ ہوئے اور قبیلہ بنو حارث کے پاس پہنچ گئے، تو حضرت خالد نے ہر طرف سواروں کو گشت کرنے کے لیے بھیج دیا جو یہ کہتے ہوئے اِسلام کی دعوت دے رہے تھے : أَیُّہَا النَّاسُ أَسْلِمُوْا تَسْلَمُوْا (اے لوگو! اسلام لے آؤ سلامتی پالو گے)۔ چناں چہ وہ سب لوگ مسلمان ہوگئے اور جس اِسلام کی انھیں دعوت دی گئی تھی اس میں وہ داخل ہوگئے۔ حضورﷺ نے حضرت خالد کو حکم دیا تھا اگر قبیلہ بنو حارث مسلمان ہوجائیں اورجنگ نہ کریں تو حضرت خالد اُن میں ٹھہر کر اُن کو اِسلام اور قرآن و حدیث سکھائیں۔ چناں چہ حضرت خالد اُن میں ٹھہر کر اُن کو اِسلام اور قرآن وحدیث سکھانے لگے ۔ پھر حضرت خالد نے حضورﷺ کی خدمت میں خط بھیجا جس کا مضمون یہ تھا: بسم اللہ الرحمن الرحیم بخدمت جناب حضرت نبی رسول اللہ، من جانب خالد بن الولید ۔ السلام علیک یا رسول اللہ ورحمۃ اللہ و برکاتہ! میں آپ کے سامنے اُس اللہ کی تعریف کرتا ہوں جس کے سوا کوئی معبود نہیں۔ اما بعد! یا رسول اللہ صلی اللہ علیک۔ آپ نے بنو حارث بن کعب کی طرف مجھے بھیجا تھا اور آپ نے مجھ سے فرمایا تھا کہ جب میں اُن کے پاس پہنچ جاؤں تو اُن سے تین دن جنگ نہ کروں بلکہ اُن کو اسلام کی دعوت دوں۔ اور اگر وہ مسلمان ہوجائیں تو اُن کے اِسلام کو تسلیم کرلوں اور ان کو اِسلام کے احکام، قرآن اور حدیث سکھاؤں۔اور اگر وہ مسلمان نہ ہوں تو اُن سے جنگ کروں۔ چناں چہ جیسے اللہ کے رسول کا حکم تھا میں نے اُن کے پاس پہنچ کر اُن کو تین دن اِسلام کی دعوت دی اور اُن میں گشت کرنے کے لیے سواروں کی جماعتوں کو بھیج دیا جو یوں دعوت دیتے تھے: اے بنو حارث! مسلمان ہوجاؤ سلامتی پالوگے۔ چناں چہ وہ مسلمان ہوگئے اور انھوں نے جنگ نہیں کی۔ اور اب میں ان میں ٹھہرا ہوا ہوں اور جن کاموں کے