حیاۃ الصحابہ اردو جلد 1 - یونیکوڈ - غیر موافق للمطبوع |
|
جائے اسے قبول کرلو اور جو نہ مانے اس کے بارے میں جب تک مجھے خبر نہ ہوجائے جلدی نہ کرنا ۔ لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا: یا رسول اللہ ! سبا کیا چیز ہے؟ کوئی جگہ ہے یا عورت ہے؟ آپ نے فرمایا: سبا تو عرب کا ایک مرد تھا جس کے دس بیٹے ہوئے، اُن میں سے چھ یمن میں آباد ہوئے اور چار شام میں۔ جو شام میں آباد ہوئے ان کے نام لخم اور جذام اور غسان اور عاملہ ہیں، اور یمن میں آباد ہونے والوں کے نام اَزد اور کِندہ اور حمیر اور اشعر یون اور اَنمار اور مذحج ہیں۔ اس آدمی نے پوچھا: یارسول اللہ! اَنمار کون ہیں؟آپ نے فرمایا: اَنمار وہ ہیں جن میں خثعم اور بُجَیلہ قبیلہ کے لوگ ہیں ۔ 1 حضرت فروہؓ فرماتے ہیں کہ میں حضورﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا: یا رسول اللہ ! کیا میں قوم کے ماننے والوں کو لے کر نہ ماننے والوں سے جنگ کرو ں؟ آپ نے فرمایا :ہاں، اپنی قوم کے ماننے والوں کو لے کر نہ ماننے والوں سے جنگ کرو۔ جب میں واپس مڑا تو آپ نے مجھے بلایا اور فرمایا کہ جب تک تم ان کو اِسلام کی دعوت نہ دے لو اُن سے جنگ نہ کرنا ۔ میں نے پوچھا: یا رسول اللہ! سبا کیا چیز ہے ؟ کیا وہ کوئی وادی ہے یا کوئی پہاڑ ہے یا اور کوئی چیز ہے؟ آپ نے فرمایا :نہیں،سبا تو عرب کا ایک آدمی تھا جس کے دس بیٹے ہوئے۔ آگے حدیث اور بھی ہے۔ 2 حضرت خالد بن سعیدؓ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے مجھے یمن بھیجا اور فرمایا کہ عرب کے جس قبیلہ پر تمہارا گزر ہو اور تمہیں اس قبیلہ سے اَذان کی آواز سنائی دے تو اُن سے چھیڑ چھاڑ نہ کرنا، اور جس قبیلہ سے تمہیں اَذان کی آواز سنائی نہ دے ان کو اِسلام کی دعوت دینا ۔ 1 حضرت اُبی بن کعب ؓ فرماتے ہیں کہ لات اور عزّٰی بتوں کے پاس رہنے والوں میں سے کچھ لوگ قیدی بناکر حضورﷺ کی خدمت میں لائے گئے۔ فرماتے ہیں کہ حضورﷺ نے (لانے والوں سے) پوچھا: کیا تم نے ان کو اِسلام کی دعوت دی تھی؟ انھوں نے عرض کیا: جی نہیں۔ آپ نے ان قیدیوں سے پوچھا :کیا انھوں نے تمہیں اسلام کی دعوت دی تھی؟ انھوں نے کہا:نہیں ۔ آپ نے فرمایا: ان کا راستہ چھوڑ دو یہاں تک کہ یہ اپنی امن کی جگہ میں پہنچ جائیں۔ پھر آپ نے یہ دو آیتیں تلاوت فرمائیں: {اِنَّا اَرْسَلْنٰکَ شَاہِدًا وَّمُبَشِّرًا وَّنَذِیْرًاO وَّدَاعِیًا اِلَی اللّٰہِ بِاِذْنِہٖ وَسِرَاجًا مُّنِیْرًاO}2 ہم نے تجھ کو بھیجا بتانے والا اور خوش خبری سنانے والا اور ڈرانے والا اور بلانے والا اللہ کی طرف اس کے حکم سے اور چمکتا ہوا چراغ۔ {وَاُوحِیَ اِلَیَّ ہٰذَا الْقُرْاٰنُ لِاُنْذِرَکُمْ بِہٖ وَمَنْ بَلَغَط اَئِنَّکُمْ لَتَشْہَدُوْنَ اَنَّ مَعَ اللّٰہِِ اٰلِہَۃً اُخْرٰی}3 آخر آیت تک۔ اور اُترا ہے مجھ پر یہ قرآن تاکہ تم کو اس سے خبردار کروں اور جس کو یہ پہنچے، کیا تم گواہی دیتے ہو کہ اللہ کے ساتھ معبود اور بھی ہیں؟ 4 حضورﷺ نے لات و عزّٰی کے پاس رہنے والوں کی طرف ایک لشکر بھیجا جنھوں نے عرب کے ایک قبیلہ پر رات کو اچانک حملہ کیا، اور ان کے تمام لڑنے والوں کو اور ان کے بال بچوں کو قید کرلیا (اور حضورﷺ کی خدمت میں لے کر