ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 240 مجادلات معدلت ( 1 ) طلاق اس وقت مبغوض ہے جب بلا ضرورت ہو : سوال کیا گیا کہ حضرت حسن کثیرالطلاق تھے ۔ حالانکہ حدیث میں آیا ہے : ابغض المباحات عندی الطلاق ۔ جواب ارشاد فرمایا کہ طلاق مبغوض جب ہے کہ بلا ضرورت ہو اور اصل یہ ہے کہ حضرت حسن کثیرالنکاح تھے ، انہیں نکاح کی حاجت زیادہ پیش آتی تھی ۔ اور ظاہر ہے کہ چار عورتوں سے زائد نکاح میں رکھنا جائز نہیں ۔ تو جب اس سے زائد نکاح کی ضرورت پیش آئے تو لامحالہ ایک کو طلاق دینی پڑے گی ۔ اور یہ واضح ہے کہ نکاح زائد کرنے میں خصوصا جب حاجت بھی ہو کوئی گناہ نہیں ۔ یہ دوسری بات ہے کہ لوگ بدنام کر دیتے ہیں ۔ علاوہ بریں حضرت امام صاحب طلاق دینے میں مشہور تھے ۔ پس آپ سے جو عورتیں نکاح کرتی تھیں جانتی تھیں کہ بعد نکاح چند روز میں طلاق دے دیں گے اور طلاق مبغوض اس لئے ہے کہ اس میں دل شکنی ہوتی ہے اور اس صورت میں دل شکنی متصور نہیں ۔ کیونکہ عورتیں آپ کے جسد مبارک سے مس کرنا بسا غنیمت سمجھتی تھیں ۔ اس وجہ سے کہ وہ جسد آنحضرت صلی اللہ علیہ و سلم کی گودوں میں رہا تھا ۔ بدن کے اکثر حصے کو حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے لب مبارک لگایا تھا ، بوسہ دیا تھا ۔ اس لئے اس کے مس کو موجب نجات و برکت خیال کرتی تھیں ۔ یہی باعث تھا کہ عورتیں باوجود کثیرالطلاق ہونے کے آپ سے عقد کرنے پر آمادہ ہو جایا کرتی تھیں ۔ (2 ) اللہ تعالی کی رحمت غضب پر غالب ہے : سوال کیا گیا کہ سبقت رحمتی علی غضبی سے تو معلوم ہوتا ہے