ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 121 ( 224 ) شوال کے چھ روزے مقصود بالذات ہیں : فرمایا کہ بعض کتب فقہ میں داخل عبادتین کے متعلق بعض متاخرین سے ایک جزئیہ میں غلطی ہو گئی ہے ۔ یعنی یہ مسئلہ ہے کہ اگر کوئی شخص مسجد میں اگر تحیۃ المسجد کو جداگانہ نہ پڑھے بلکہ سنن یا فرائض کی نیت کر لے تو اس سے تحیۃ المسجد بھی ادا ہو جائے گی اور اس پر قیاس کیا ہے ستہ شوال کو اور کہا ہے کہ اگر قضاء رمضان ان دنوں میں رکھ لے تو ستہ شوال ادا ہو جائیں گے ۔ حالانکہ ایسا نہیں ۔ اور مابہ الافتراق یہ ہے کہ صورت اولی میں مقصود احترام مسجد ہے اور وہ ہر نماز سے حاصل ہے اور دوسری صورت میں ستہ شوال خود مقصود بالذات ہیں ۔ وہ کسی فرض یا واجب کے ضمن میں ادا نہ ہوں گے ۔ ( 225 ) کافر کا مال بھی ناجائز طور پر لینا حرام ہے : فرمایا کہ بعض لوگ سمجھتے ہیں کہ کافروں کا ہم پر کوئی حق نہیں اور ان کا مال ہر طرح کھانا جائز ہے اور اس سے کوئی وبال نہیں پڑتا ۔ حالانکہ اس کا وبال مسلمانوں کا حق رکھ لینے سے زیادہ پڑتا ہے ۔ اس واسطے کہ نصوص سے ثابت ہے کہ قیامت کے دن صاحب حق کو اس ظالم کے حسنات دلائے جائیں گے یا من لہ الحق کے گناہ اس من علیہ الحق پر ڈالے جائیں گے ۔ تو اول تو اپنی نیکیاں اگر دے تو اپنے بھائی مسلمان کو دے ، کافر کو کیوں دے ۔ دوسرے بعض نیکیوں کی قابلیت کفار میں نہیں ۔ مثلا نماز کے حاصل کرنے کی قابلیت بوجہ کفر کے نہیں ہے ۔ اس لئے اگر دوسری صورت متحقق ہوئی یعنی اس کے گناہ اس مسلمان پر ڈالے گئے تو کافر کے گناہ ظاہر ہے کہ زیادہ سخت ہوتے ہیں ، وہ اس پر لادے گئے ۔ کتنی سخت بات ہے ۔ رہا یہ شبہ کہ اس سے کافر کو کیا فائدہ ۔ سو جواب یہ ہے کہ اس کافر کا عذاب خفیف ہو جائے گا اگرچہ خود اس کو کچھ تمیز نہ ہو ۔