ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 127 میں مورد اعتراض نہیں ہو سکتے ۔ ( 7 ) حضرت ابراہیم علیہ السلام کا کمال بڑھ کر ہے : حضرت ابراہیم و حضرت اسمعیل علیہما و علی نبینا الصلوۃ و السلام کے قصہ ذبح سے بہ ظاہر یہ معلوم ہوتا ہے کہ حضرت اسمعیل حضرت ابراہیم سے افضل ہیں ۔ کیونکہ حضرت ابراہیم تو صرف دوسرے ہی کی جان لینے پر راضی ہو گئے تھے جو ظاہرا زیادہ کمال نہیں اور حضرت اسمعیل تو خود اپنی جان دینے پر راضی ہو گئے تھے ۔ مولانا نے فرمایا کہ ایسا نہیں بلکہ اس سے بھی حضرت ابراہیم ہی کی افضلیت معلوم ہوتی ہے ۔ کیونکہ حضرت اسمعیل کے فعل کا حاصل خودکشی تھا اور وہ اتنا دشوار نہیں جتنا فرزند کشی اور حضرت ابراہیم علیہ السلام کا فعل پسر کشی تھا اور یہ سخت دشوار ہے کہ اپنے بے قصور بیٹے کو اپنے ہاتھ سے ذبح کرنے پر آمادہ ہو جائے ۔ ( 8 ) قربانی محض امتثال امر ہے : بعض لوگوں کو شبہ ہوتا ہے کہ ایام حج میں میدان منی کے اندر ہزاروں جانور ذبح ہوتے ہیں اور ان کو یوں ہی دبا دیا جاتا ہے ۔ یہ اضاعۃ مال ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ ثواب محض امتثال امر میں ہے ( اور وہ اراقۃ دم ہے ۔ احمد حسن ) باقی گوشت کا کھانا یا دبا دینا دونوں برابر ہیں اور اس کی تائید میں محمود و ایاز کی حکایت بیان فرمائی کہ موتی توڑنے کے لئے محمود نے سب کو حکم دیا ۔ ایاز نے امتثال کیا ۔ گو وہ موتی ضائع ہوا مگر امتثال سے اس کی قدر بڑھی اور دوسرے امراء پر امتثال نہ کرنے سے عتاب ہوا ۔ ( 9 ) حضرت ابراہیم کا مقصود امتحان تھا : فرمایا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام نے جو حضرت اسمعیل علیہ السلام