ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 163 اختیاری ہے ۔ اگر اس نے حاضر کیا مگر وہ حاضر نہ ہوا ، کچھ غم نہ کرے ، اپنے کام میں لگ جائے ۔ ( 58 ) طلب مقصود ہے نہ کہ وصول : فرمایا کہ ہمارے استاد حضرت مولانا محمد یعقوب فرمایا کرتے تھے کہ خود طلب مطلوب ہے نہ کہ وصول ، کیونکہ طلب تو اختیار عبد میں ہے اور وصول اس کے اختیار سے خارج ہے اور حالت خارج از اختیار انسان کی مطلوب نہیں ہو سکتی ۔ اس قاعدے کے استحضار سے سالک کی ہزاروں پریشانیاں دور ہوتی ہیں ۔ ( 59 ) سیر فی اللہ کی کوئی انتہا نہیں : فرمایا کہ ایک سیر الی اللہ ہے اور ایک سیر فی اللہ ہے ۔ سیر الی اللہ کا مرتبہ وہ ہے کہ جس میں اخلاق کی تہذیب اور رسوخ فی الذکر پیدا کیا جاتا ہے اور یہی مرتبہ ہے کہ جس کی انتہاء پر سلوک متعارف ختم ہو جاتا ہے ۔ اس کے بعد سیر فی اللہ کا مرتبہ آتا ہے ۔ اس کی کوئی انتہا نہیں ہے ۔ یہ وہ مرتبہ ہے جس میں مراتب طاعت و ذکر و توجہ و قرب تصحیح معاملات مع اللہ میں ترقی ہوتی رہتی ہے ۔ نہ حسنش غایتے دارد نہ سعدی را سخن پایاں بمیرد تشنہ مستسقی و دریا ہمچناں باقی اس آیت شریفہ میں ان دونوں مرتبوں کی طرف اشارہ پایا جاتا ہے ۔ انی ذاھب الی ربی سیھدین ۔ کیونکہ ایک مرتبہ ذہاب الی الرب کا ہوا اور ایک مرتبہ حصول ہدایت یعنی وصول الی الرب کا جس کا دوسرا عنوان سیر فی اللہ ہے ۔ ( 60 ) بزرگ کے پاس ہدیہ لے جانے کا التزام مناسب نہیں : فرمایا کہ لوگوں کی عادت ہے کہ جب کسی بزرگ کے پاس جائیں گے کچھ نہ کچھ ہدیہ ضرور لے جائیں گے ۔ حالانکہ یہ التزام اچھا نہیں ۔ اس میں ہدیہ لے