ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 96 چونکہ بعد اشراف نفس آیا اس کا قبول کرنا خلاف سنت ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ یہی وجہ ہے کہ بزرگوں کو سلاطین نے جاگیریں دینی چاہیں مگر انہوں نے قبول نہیں کیں کہ قلب ان کے ساتھ متعلق ہو جائے گا ۔ جس کی وجہ سے اشراف نفس کو مذموم قرار دیا ہے ۔ غرض وہ شاگرد شیخ کا انکار سن کر فورا واپس ہو گئے اور کھانا بھی اٹھا لے گئے مگر جب نظر سے غائب ہو گئے تو پھر واپس آئے اور عرض کیا کہ حضرت اب تو اشراف نفس نہ رہا ہو گا بلکہ قلب بالکل مایوس ہو چکا ہو گا ۔ اب تو قبول فرما لیجئے ۔ چنانچہ انہوں نے قبول فرما لیا اور بہت سی دعائیں دیں ۔ مولانا نے فرمایا کہ جب کسی کو خدمت کرنے کی تمنا ہوتی ہے تو باوجود مخدوم کے مذاق کے محفوظ رکھنے کے بھی اس کا کوئی نہ کوئی طریقہ پیدا ہو ہی جاتا ہے اور فرمایا کہ ادب یہی ہے کہ جب شیخ انکار کر دے تو پھر اپنی رائے پر اصرار نہ کرے اور اپنی بات کے لئے حجت اور تاویل نہ کرے بلکہ شیخ کی حسب مرضی کام کرے ۔ دیکھئے حضرات صحابہ کرام حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو دیکھ کر کھڑے نہ ہوتے تھے ۔ چونکہ ان حضرات کو معلوم تھا کہ حضور اس کو پسند نہیں فرماتے ۔ پس جب بات سے کسی کے قلب پر بار ہو وہ تعظیم نہیں ، مگر آج کل اس کی ذرا پروا نہیں کی جاتی ۔ ( 165 ) ستارے ٹوٹتے ہوئے دیکھے تو استغفار کرے : فرمایا کہ میں نے خواب میں یہ دیکھا کہ آسمان سے ستارے ٹوٹ رہے ہیں یعنی شہاب ثاقب ۔ میں حدیث شریف کی تعلیم کے مطابق استغفار کر رہا ہوں اور مجھ پر خوف غالب ہو رہا ہے ۔ فرمایا کہ اس کی تعبیر یہ ہے کہ دو باتوں میں سے ان شاء اللہ ایک بات ہو گی اور خدا کرے کہ دونوں ہوں ۔ ایک تو یہ کہ کوئی شخص ایسا کامل پیدا ہونے والا ہے یا ظاہر ہونے والا ہے کہ اس سے دین کو نفع بہت ہو گا اور دوسرے یہ کہ ہندوستان سے طاعون دفع ہونے والا ہے ِ، کیونکہ شہاب ثاقب سے دفع جنات ہوتا ہے اور طاعون کو دختر جن فرمایا گیا ہے ۔