ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 202 ( 2 ) ناموری کے قصد کے بغیر مٹھائی تقسیم کرنا جائز ہے : ایک مقام سے خط آیا کہ کسی کی ترقی ہو اور وہ شیرینی تقسیم کرے ۔ اگر ناموری اور تفاخر کے لئے ہو تو وہ ناجائز ہی ہے ، لیکن اگر ناموری کی نیت نہ بھی ہو جب بھی نام کا خیال تو آ ہی جاتا ہے ۔ اس کا کیا معیار ہے کہ ناموری کی نیت ہے یا نہیں ؟ جواب تحریر فرمایا کہ نرا ناموری کا خیال آ جانا مضر نہیں ۔ ناموری غرض اور مقصود نہ ہو ۔ یعنی دیکھے کہ اگر یقین ہو جاتا کہ نام نہ ہو گا جب بھی شکر یا فرح کے لئے تقسیم کرتا یا نہیں ۔ اگر کرتا تو ناموری کا قصد نہیں ہے ، ورنہ ہے ۔ ( 3 ) سود لینے اور دینے والا یکساں گناہ گار ہیں : سوال : سود لینے اور دینے والے دونوں برابر ہیں یا نہیں ؟ جواب : اصل معاملہ سود میں لینے اور دینے والے دونوں برابر ہیں ۔ دونوں پر سودی معاملہ کرنے کا یکساں گناہ ہے ۔ البتہ مال حرام ( سود ) کے استعمال اور تصرف کا گناہ سود لینے والے کو الگ ہو گا جو دینے والے کو نہیں ، اس میں فرق ہے ۔ ( 4 ) اہل اللہ کی صحبت کے بغیر اخلاق درست نہیں ہوتے : بغیر اہل اللہ کی صحبت کے اخلاق درست نہیں ہوتے ، اگرچہ عقائد درست ہو جائیں ۔ کبر ، ترفع ، حب جاہ وغیرہ اخلاق ذمیمھ باقی ہی رہ جاتے ہیں ۔ ( 5 ) ہدیہ چھپا کر دینے کی رسم قابل ترک ہے : ایک صاحب نے آ کر مصافحہ کے ساتھ ہی کچھ دینا چاہا ۔ ارشاد فرمایا کہ یہ طریقہ پیرزادوں نے اخفاء کے خیال سے جاری کیا ہے ۔ یہ طریقہ خلاف سنت ہے ۔ کہیں ثابت نہیں کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو مصافحہ میں لوگ دیا کرتے ہوں ۔ یہ رسم قابل ترک ہے ۔ اس میں اپنا نفس بھی خراب ہوتا ہے ۔ ہر مصافحہ میں انتظار رہے گا کہ