ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 174 کرتا ہو ۔ تو ایسے شخص کا سچ بولنا اور اپنی عادت کو ترک کرنا دوسرے کی دل شکنی کے لئے ہوتا ہے ۔ ناگواری اس کی ہوتی ہے ۔ ورنہ اگر سچ میں ناگواری ہوتی تو اس شخص کا سچ بھی ناگوار ہوتا جس کی عادت ہمیشہ سچ بولنے کی ہو ۔ حالانکہ ایسے شخص کا سچ کسی کو ناگوار نہیں ہوتا ۔ دوسرا جواب یہ ہے کہ اگر اخلاق محمودہ کسی سقیم المزاج کو ناگوار ہوں تو بعید ہی کیا ہے ۔ ( 6 ) مومن سے من کل الوجوہ نفرت نہیں ہو سکتی : ایک صاحب نے سوال کیا تھا کہ اتقیا کو گنہگار مسلمانوں سے بعض ہوتا ہے اور اس بغض فی اللہ کا حدیث شریف میں حکم بھی ہے اور بغض فی اللہ کے لئے نفرت ضروری ہے ۔ اور نفرت سے منفور عنہ کی تحقیر اور اپنے کو بڑا سمجھنا لازم آتا ہے اور یہ تکبر ہے اور تکبر حرام ہے ۔ تو بغض فی اللہ اور تواضع کیونکر جمع ہو سکتے ہیں ۔ مولانا نے فرمایا کہ ہر بغض کے لئے نفرت لازم نہیں بلکہ یہ نفرت اس شخص کے ساتھ ہوتی ہے جو کسی حیثیت معتبرہ سے بھی محبوب نہ ہو اور مومن مبغوض من کل حیثیت ہو ہی نہیں سکتا ۔ کیونکہ اگر اس میں گناہ موجب بغض ہے تو ایمان موجب حب ہے ۔ تو اس کے ساتھ مختلف اعتبارات سے بعض بھی ہو گا اور محبت بھی ہو گی اور نفرت وہاں ہوتی ہے جہاں بالکل محبت نہ ہو جیسے کافر کے ساتھ ۔ ( 7 ) غیر مصلی کے کہنے پر حکم شرعی پر عمل کرنا مفسد صلوۃ نہیں : ایک صاحب نے فرمایا کہ اگر امام مسافر ہو اور مقتدی مقیم ہوں تو امام دو رکعت کے بعد سلام پھیر کر مقتدیوں کو اطلاع دیتا ہے کہ میں مسافر ہوں ۔ سب مقیم اپنی نماز پوری کر لیں تو امام دو رکعت کے بعد خارج از صلوۃ ہو چکتا ہے ۔ پھر اس کے کہنے پر مقتدیوں کا عمل کرنا مفسد صلوۃ کیوں نہیں ؟ مولانا نے فرمایا کہ مصلی کو اگر غیر مصلی بتلائے تو اس میں دو صورتیں ہیں : ایک تو یہ کہ محض اس