ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 191 قبض میں مبتلا ہونے کی وجہ سے اس نے خود ادھر ادھر کی باتوں میں جی بہلانا علاج تجویز کیا ہو تو اس کا مضائقہ نہیں ۔ کیونکہ قبض حالت مطلوب نہیں بلکہ ضعیف طبعیتوں سے اندیشہ ہوتا ہے کہ تعطل اور بطالت تک ان کی نوبت پہنچ جائے ۔ اس لئے قبض کا علاج کرنا ضروری ہے ۔ اور جب یہ علاج تجویز ہوا تو یہ مالایعنی بھی بوجہ مقدمہ ہونے حالت محمود ذکر و شکر کے مایعنی ہوا ۔ پس اس صورت میں اس کا مالا یعنی ہونا نظر بظاہر حالت ہوا ، واقع میں نہ ہوا ۔ فرمایا کہ یہی سر ہے جس کے لئے فقہاء نے عشاء اور عشاء کے تزاحم میں عشاء کی تقدیم کا حکم فرمایا اور یہی راز ہے جس کو امام ابو حنیفہ ان الفاظ میں فرماتے ہیں : لان یکون اکلی کلھ صلوۃ خیر من ان یکون صلوتی کلھا اکلا ۔ ( 44 ) سادگی میں اعتدال رکھنا چاہئے : قال الامام ۔ بار برداری کے اونٹ پر سوار ہو ۔ فرمایا کہ اگر تکلیف یا انتشار قلب کا احتمال ہو یا عجب کا اندیشہ ہو اور یہ خیال ہو کہ لوگ میری اس تواضع اور انکسار کو دیکھ کر فتنے میں مبتلا ہو جائیں گے کچھ لوگ اس کے معتقد ہو کر اور کچھ لوگ مشغول غیبت ہو کر ۔ پس ان کے اس گناہ کا سبب یہ شخص ہو گا ۔ اس لئے اگر یہ احتمالات ہوں تو ایسا نہ کرے بلکہ سادگی میں اعتدال رکھے ، نہ تزئین اور تنعم و تکلف کرے نہ ایسا انکسار و تذلل ۔ ( 45 ) مومن میں کسل اعتقادی نہیں ہوتا : اذا قاموا الی الصلوۃ قاموا کسالی ۔ ای بکسل ضعف الاعتقاد لکونھا نزلت فی المنفقین وجھلۃ الوعاظ یحملونھا علی ضعفاء المومنین وھو فاسد لان المراد لیس