ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 228 الحزم سوء الظن بنفسھ کے ہیں ۔ یعنی اپنے نفس کے فکر میں لگا رہنا ہوشیاری ہے ، نفس کے ساتھ گمان کر کے دھوکے میں نہ پڑے ۔ ( 74 ) استقلال بغیر نسبت باطنی ممکن نہیں : مولانا گنگوہی کی صاحبزادی صاحب نسبت ہیں ۔ میں نے مولانا خلیل احمد صاحب کا قول بواسطہ سنا ہے کہ ان کے لطائف جاری ہیں ۔ جب وہ ایام غدر میں چھوٹی تھیں حضرت حاجی صاحب نے ان کو ایک روپیہ دیا ۔ انہوں نے حضرت کے پیر پر رکھ دیا ۔ حضرت نے پھر انہیں دیا ۔ انہوں نے پھر پیر پر رکھ دیا ۔ اسی طرح تین بار کیا ۔ حضرت نے ان کے متعلق پشین گوئی فرمائی کہ " یہ لڑکی زاہدہ ہو گئی ۔ " چنانچہ ایسا ہی ہوا ، بڑی زاہدہ ہیں ۔ جب ان کے صاحبزادے محمد یوسف جو انگریزی خواں بھی ہیں ڈاکٹر انصاری کے طبی وفد کے ہمراہ قسطنطنیہ جنگ بلقان کے جنگی شفاخانے میں کام کرنے گئے ۔ پہلے خط میں انہوں نے ایسے مضمون لکھے تھے جس سے مایوسی زندگی سے معلوم ہوتی تھی ۔ اس سے اکثر لوگ رونے لگے ۔ لیکن ان کو کھانا کھانے کی حالت میں یہ خبر پہنچی تھی ، وہ بدستور کھانا کھاتی رہیں ۔ لوگوں نے پوچھا کہ آپ کو اس کا کچھ اثر نہ ہوا ؟ انہوں نے فرمایا کہ تین باتیں غم کی ہو سکتی ہیں ۔ ایک تو یہ کہ وہ نوکری چھوڑ کر گئے ہیں ۔ تو اس کے متعلق یہ ہے کہ جب نوکر نہ تھے اس وقت بھی کھاتے پیتے تھے ، خدا دیتا تھا ۔ نوکر ہو گئے جب بھی اتنا ہی کھاتے رہے ، اب بھی خدا کھانے کو دے گا ۔ دوسری بات یہ کہ مجھ سے دور ہیں ۔ تو جب سے ہوش سنبھالا ہے میرے پاس رہتے نہیں ۔ دس پانچ کوس پر رہے یا ہزار دو ہزار کوس پر مجھ سے تو دونوں حال میں دور ہی رہے ۔ تیسری یہ بات کہ جان کا خطرہ ہے ۔ تو اگر میرے پاس ہی رہتے اور ہیضہ طاعون یا کسی اور مرض میں مبتلا ہو کر مرتے تو کیا میں بچا لیتی ؟ یہ استقلال بے نسبت باطنی کے ممکن نہیں ۔ خصوصا ایک عورت سے اپنی اولاد کے بارے میں اور اس کو قساوت نہ سمجھا جاوے ۔ بات یہ ہے کہ اہل باطن پر