ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 267 ( 35 ) عاشق نامراد ہوتا ہے : تاریخ ایضا ۔ ایک شخص نے حاجی صاحب سے بیعت کی درخواست کی ۔ فرمایا کہ بھائی میرے پاس نامرادی ہے ، جہاں مراد ہو وہاں تم کو جانا چاہئے ۔ میں نے دل میں خیال کیا کہ نامرادی سے حضرت کا کیا مطلب ہے ۔ آخر خود ہی خلوت میں مجھ سے بیان فرمایا کہ نامرادی سے مراد عشق ہے ۔ عاشق کبھی اپنی مراد کو نہیں پہنچتا ۔ کیونکہ مقصود نہ پا کر آگے طلب میں اور ترقی ہوتی ہے ، اسی وجہ سے وہ ہمیشہ نامراد رہتا ہے ۔ دلارام در بر دلارام جوئے لب از تشنگی خشک برطرف جوے نہ گویم کہ بر آب قادر نیند کہ بر ساحل نیل مستقی اند ( 36 ) حضرت حاجی صاحب کے ہاں رسومات میں سے کوئی چیز نہ تھی تاریخ ایضا ۔ مولانا محمد حسین الہ آبادی خلیفہ حضرت سے لوگوں نے پوچھا کہ حاجی صاحب کے یہاں تم نے کیا دیکھا کہ جو مرید ہوئے ۔ اس کے جواب میں کہا کہ وہاں اسی واسطے مرید ہوئے کہ کچھ نہیں دیکھا ۔ ( 37 ) حضرت حاجی صاحب کے پاس حقیقت تھی ، ہمارے پاس الفاظ تاریخ ایضا ۔ فرمایا کہ مجھ سے لوگوں نے پوچھا کہ تم لوگ عالم ہو کر حاجی صاحب کے پاس کیوں جایا کرتے ہو ۔ میں نے اس کے جواب میں یہ کہا کہ بھائی ! میرے پاس تو الفاظ ہی الفاظ ہیں ، وہاں معانی ہیں اور الفاظ ہمیشہ محتاج معنی ہوتے ہیں اور معانی محتاج الفاظ ہوتے ہیں ۔ ( 38 ) حاجی صاحب کی نسبت صحابہ جیسی تھی : تاریخ ایضا ۔ حاجی صاحب کی نسبت صحابہ کی سی سادہ اور لطیف ہے ۔ ذکر اور اطاعت کے سوا کچھ وہاں نہیں رہتا ۔