ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 55 ( 60 ) شیخ کو مریدین کے حالات دوسروں پر ظاہر نہ کرنے چاہئیں فرمایا کہ شیخ کو یہ جائز نہیں ہے کہ مریدین کے احوال کو ایک دوسرے کے روبرو ظاہر کرے ۔ کیونکہ اس سے مریدوں کو ضرر ہوتا ہے ۔ ان کے آپس میں رشک اور حسد پیدا ہوتا ہے اور ایک کو دوسرے کا وظیفہ پڑھنے کی ہوس پیدا ہوتی ہے ۔ حالانکہ بعض اوقات یہ اس کے مناسب حال نہیں ہوتا ۔ اسی طرح طبیب ظاہری اگر مریض کا حال جس کو وہ پوشیدہ رکھتا ہے ظاہر کرے تو وہ خائن ہے ، مثلا یہ ہر گز جائز نہیں کہ لوگوں سے کہتا پھرے کہ فلاں شخص سوزاک میں مبتلا ہے ، فلاں عورت مرض رحم میں ہے ۔ اور شیوخ جو مرید کو تنہائی میں لے جا کر تعلیم کرتے ہیں اس کی بھی یہی مصلحت ہے کہ ایک کا حال دوسرے پر ظاہر نہ ہو ۔ دوسرے یہ بھی مصلحت ہے کہ اس کے دل میں تعلیم کی وقعت ہو ۔ ( 61 ) بزرگوں کے پاس صرف طلب دین کے لئے جائے : فرمایا کہ جس کے ساتھ اعتقاد نیک ہو اس کے پاس دنیا کی غرض نہ لے جانا چاہئے ۔ بزرگوں سے طلب دنیا مناسب نہیں ۔ ان کو خدا تعالی نے ہدایت دین کے واسطے بنایا ہے ۔ ان کے پاس صرف طلب دین کے لئے جانا چاہئے ۔ ( 62 ) بیعت سے پہلے ادب اور تمیز سیکھنا ضروری ہے : ایک شخص سے مولانا نے کچھ باتیں دریافت فرمائیں ۔ اس نے سوالات کے جواب دینے میں محض تکلف کی راہ سے بلا کسی عذر کے سستی اور دیر کی اور بہت بہت دیر میں ایک ایک سوال کا جواب دیا ۔ پھر اس شخص نے بیعت کی درخواست کی ۔ مولانا نے فرمایا کہ اول ادب اور تمیز حاصل کرنا چاہئے ۔ اس کے بعد بیعت کی درخواست کرنی چاہئے ۔ اور فرمایا کہ تم کو ابھی تمیز نہیں ہے کہ بلا وجہ تم نے ایک شخص کو دیر میں جواب دے کر انتظار کی تکلیف پہنچائی اور حرج کیا ۔