ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 277 ہونے والے ہیں اور وہاں نام بھی مسلمانوں کے ہندوؤں کی طرح ہیں نتھو سنگھ اوہار سنگھ وغیرہ ، غرض میں نے آدمیوں کو بلایا ، ایک شخص آیا ، اس پوچھا گیا کہ تم آریہ ہو گئے ۔ اس نے کہا نہیں ، ہم کیوں آریہ ہوتے ، ہم تو تعزیہ بناتے ہیں ۔ میں نے کہا تم ضرور تعزیہ بناؤ ۔ پھر مجھے بہت ہنسی آئی کہ کتنا تو بدعت کی ممانعت کرتا ہوں اور یہاں خود اس کا حکم دیتا ہوں اور ساتھیوں سے میں نے کہا یہاں اس لئے مصلحت ہے کہ یہ بدعت سپر ہے کفر سے ۔ من ابتلی ببلیتین الخ کا قصہ ہے ۔ ( 65 ) دعا میں کم از کم لہجہ تو خشوع کا ہونا چاہئے : فرمایا کہ دعا کم از کم بہ لہجہ خشوع تو ہو ، اگرچہ حقیقت خشوع و خضوع نہ ہو ۔ آج کل بعضے غیر مقلد جو آمین کہتے ہیں صاف ان کی آواز سے معلوم ہوتا ہے کہ خلوص اور خضوع کا پتہ بھی نہیں ۔ جس سے پتہ لگتا ہے کہ اتباع سنت اسکا منشاء نہیں بلکہ دوسروں کو چڑانا اور فساد معلوم ہوتا ہے ۔ مقلدین جو ان کے آمین کہنے سے برا مانتے ہیں آمین من حیث ہو آمین سے نہیں بلکہ ان کے فساد اور عناد کی وجہ سے برا مانتے ہیں ۔ ( 66 ) صحیح نسخہ رکھنا چاہئے : بعض فقہی مسائل کے لکھنے میں غلطی واقع ہوتی ہے اور خبر بھی نہیں ہوتی اور اس کی وجہ غلط کتاب ہوتی ہے ، اس لئے صحیح کتاب کا رکھنا ضروری ہے ۔ ( 67 ) سفارشی خط لکھنے میں احتیاط چاہئے : فرمایا میں نے سفارشی خط لکھنا قریب قریب چھوڑ دیا ہے ۔ اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ لوگ اپنی پوری حالت ظاہر نہیں کرتے اور خط لکھوا لیتے ہیں ۔ بعد میں ان کی بدحالی ظاہر ہونے سے کلفت ہوتی ہے ۔ ایک مرتبہ کا واقعہ ہے کہ ایک شخص میرے دوست کئی آدمیوں کو ہمراہ لے کر آئے اور کہا یہ اشخاص میرے عزیز ہیں ۔