ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 263 کر کہیں گے کہ ہم نہیں جانتے ، بس قانون یہ ہے اور اگرچہ ہم علت جانتے بھی ہیں مگر نہیں بتاتے اور لوگ بھی اس کے اس جواب کی معقولیت کو تسلیم کر لیں گے اور مجرم کے اعتراض کو مہمل اور اس کو احمق قرار دیں گے ۔ کیوں صاحب اب میں آپ سے دریافت کرتا ہوں کہ کیا یہی انصاف ہے کہ حاکم دنیوی کا فیصلہ تو بسروچشم مان لیں اور کچھ اعتراض نہ کریں اور احکام شرعیہ پر سینکڑوں اعتراض کریں ۔ معلوم ہوا کہ شریعت کی قدر اتنی بھی نہیں ہے جتنی حاکم دنیوی کے حکم کی ۔ اگر قدر ہوتی تو جس طرح حاکم دنیوی کے حکم کو مان لیتے ہیں اور کچھ اعتراض نہیں کرتے اسی طرح شرعی احکام کو بھی بغیر اعتراض کے مان لیتے ۔ ( 24 ) کھانا رغبت سے کھانا چاہئے : فرمایا کہ حدیث میں جو آیا ہے کہ کھانا جلدی جلدی کھایا کرو اس کی وجہ یہ ہے کہ جلدی جلدی کھانے میں رغبت معلوم ہوتی ہے اور آہستہ آہستہ کھانے میں بے رغبتی معلوم ہوتی ہے اور اللہ تعالی کا عطیہ بے رغبتی سے کھانا بہت بڑی بے ادبی کی بات ہے ۔ ( 25 ) گرا ہوا لقمہ عطیہ شاہی ہے : فرمایا کہ جو حدیث میں آیا ہے کہ جو لقمہ کھاتے وقت گر جاوے اس کو صاف کر کے کھا لیا کرو ، اس کی وجہ بھی وہی ہے کہ وہ عطیہ شاہی ہے ۔ کیا اگر بادشاہ کوئی چیز دے کر اپنے سامنے کھانے کو کہے اور اس میں سے کچھ گر جاوے تو کیا یہ شخص اس کو اٹھا کر نہ کھا لے گا ۔ ( خادم سے مراد عبدالرحمن ہے ) خادم کہتا ہے ہمارے مولانا صاحب کا اس پر پورے طور سے عمل ہے ۔ چنانچہ ایک معتبر آدمی کا بیان ہے کہ ایک دفعہ میں سفر ریل میں ہمراہ حضرت مرشدی کے تھا اور کھانا کھانا شروع کیا ۔ آپ کے ہمراہ چند اور بھی تھے ۔ اتفاق سے ایک بوٹی گوشت کی زمین پر گر گئی ۔ آپ نے فرمایا کہ اس کو دھو کر لاؤ ، میں کھاؤں گا ۔ حضرت کے ایک مرید بولے کہ میں