ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 242 شان کے خلاف ہے ۔ کیونکہ شیخ کا کام ہے کہ کسی طالب کو محروم نہ کرے ۔ جو اس کی حالت ہو اس پر نظر کر کے اس کے ساتھ معاملہ کرے ۔ اسی اثناء میں حضرت نے فورا ہاتھ اٹھا کر باواز بلند دعا فرمائی کہ یا اللہ ! ہم خوب جانتے ہیں کہ بلا بھی نعمت ہے لیکن اس نعمت کا تحمل ہم سے نہیں ہوتا ۔ اس نعمت کو نعمت عافیت سے تبدیل فرما دیجئے ۔ ( 5 ) سود کی رقم سے طلبہ کو وظیفہ دینا جائز نہیں : اگر کسی کالج یا اسکول کا روپیہ بنک میں جمع ہو اور اس سے سود آتا ہو اس سے طلباء کو وظائف لینا جائز ہے یا نہیں ؟ ایک شخص جواز کے لئے حسب قاعدہ فقہی تاویل کرتا ہے اور کہتا ہے کہ جب تک اصل روپیہ ادا نہ ہو جائے اس سے وظیفہ لینا جائز ہے ۔ کیونکہ فقہی قاعدہ ہے کہ جو کچھ وصول ہو گا وہ اصل میں محسوب ہو گا ۔ جب تک مقدار میں اصل سے زائد نہ ہو ۔ والفضل ربوا سے ایسا ہی معلوم ہوتا ہے ۔ تحقیق فرمایا کہ اصل میں محسوب ہونا دیانتا نہیں ہے ۔ بلکہ قضاء ہے ۔ کیونکہ جب روپیہ جمع کرنے والے کی نیت سود لینے کی ہے اور وہ سود ہی سمجھ کر لیتا ہے اور بینک والے بھی سود ہی سمجھ کر دیتے ہیں ۔ اس بناء پر وہ یہی سمجھ کر وظیفہ دیتا ہے کہ سود دیا جائے اور اصل کو محفوظ خیال کرتا ہے اور دیانات میں نیت معتبر ہوتی ہے ۔ اس لئے اس سودی روپیہ میں سے لینے والے کو بھی گناہ ہو گا اور دیانتا لینا جائز نہ ہو گا ۔ اور ایسے مال سے تنخواہ لینے کا بھی یہی حکم ہے ۔ البتہ مجبوری اور اشد ضرورت میں ان لوگوں کے قول پر عمل کر لے جو جواز ربوا فی دارالحرب کے قائل ہیں ۔ ( 6 ) عبادات کی اصلی غرض رضائے حق ہے : عبادات میں مصالح دنیویہ بھی ہیں اور ان پر مرتب بھی ہوتے ہیں ، لیکن اصلی غرض رضائے حق ہے ۔ مصالح دنیویہ عبادات سے مقصود اور ان کی غرض