ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 144 ( 13 ) جن کا حق ادا نہ کر سکے ان کے لئے دعائے مغفرت کرتا رہے : انہیں صاحب نے دریافت کیا کہ تعلقات دنیاوی کی وجہ سے جن لوگوں کے حقوق ادا کرنے رہ گئے ہیں یا جن لوگوں کو برا کہا گیا یا غیبت کی گئی اور اب فرادی فرادی اس کا تصفیہ بوجہ تفرق اور عدم موجودگی ان لوگوں کے ہونا تقریبا ناممکن ہے ۔ اس سے گلوگزاری کیسے ہو سکتی ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ اپنے ساتھ ان کے لئے بھی دعائے مغفرت کی جائے ۔ ( 14 ) آمدن بارادت کا معنی آمدن بعقیدت ہے : فرمایا کہ آمدن بارادت و رفتن باجازت کے جو معنی عوام میں مشہور ہیں وہ صحیح نہیں بلکہ اس مقولے میں ارادت کے معنی عقیدت کے ہیں اور مطلب یہ ہے کہ عقیدت سے اگر کسی کے پاس جائے تو اس کی اجازت حاصل کئے بغیر رخصت نہ ہو اور دلیل اس کی یہ ہے کہ یہ مقولہ معاشرت کے متعلق ہے اور معنی مشہور اصول معاشرت کے بالکل خلاف ہیں ۔ کیونکہ معاشرت کا ایک ضروری العمل مسئلہ یہ بھی ہے کہ کسی کو کسی سے تکلیف و تکدر نہ ہو اور اس میں مہمان کو سخت تکلیف ہے کہ وہ بدون اجازت میزبان کے رخصت نہ ہو سکے ۔ ( 15 ) ہاتھ سے سلام کرتے ہوئے پیشانی پر ہاتھ لگانا مناسب نہیں : فرمایا کہ سلام کے وقت جو اکثر لوگوں کی عادت ہاتھ اٹھانے کی ہے یہ عادت میرے نزدیک ضروری الترک ہے ۔ کیونکہ سلام کے ادا ہونے میں تو ہاتھ اٹھانے کو کوئی دخل نہیں ۔ بس ہاتھ اٹھانا محض تعظیم کے لئے ہے اور غالبا اس کی اصل یہ ہے کہ بعض سلاطین نے اپنے سلام کے لئے سجدہ تجویز کیا تھا ۔ چند روز تک تو وہ سجدہ اپنی اصلی ہیئت میں باقی رہا ۔ پھر چونکہ ہر وقت زمین پر جھکنا گونہ تکلف تھا اس لئے کف دست کو زمین کا قائم مقام کر کے اس پر پیشانی کو رکھنا اور کچھ جھکنا شروع