ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 238 میں سے ادا کیا جا سکے تو پیٹ چاک کر کے نکال لیا جائے اور کبھی خود مردے کی مصلحت ہوتی ہے ، جیسے زہر وغیرہ کی تحقیق ، تاکہ قصاص وغیرہ لیا جائے ۔ عرض کیا گیا کہ ربڑ کے انسان بنائے جاتے ہیں جن کی مدد سے تشریح وغیرہ سیکھی جا سکتی ہے اور وہ بنائے ہی اسی غرض سے جاتے ہیں ۔ ارشاد فرمایا کہ یہ اچھی صورت ہے ، لیکن اس میں تصویر رکھنے کی حرمت لازم آتی ہے ۔ اس کی صورت یہ ہے کہ سر وغیرہ اعضاء کو جدا جدا رکھا جائے ۔ ( 101 ) بیمہ اور اختیاری پراویڈنٹ فنڈ کی رقم لینا جائز نہیں : ملازمین سرکاری کے لئے گورنمنٹ نے زندگی کا بیمہ جاری کیا ہے ۔ اسی طرح پراویڈنٹ فنڈ اختیاری بھی جاری ہوا ہے ۔ اس کا کیا حکم ہے ؟ فرمایا پراویڈنٹ فنڈ کہ جس میں اختیار نہ ہو وہ تو جائز ہے ۔ اس لئے اس نے کوئی عقد خود نہیں کیا اور روپیہ جب تک مل نہ جائے اس کی ملک میں داخل نہیں ہوتا ۔ اس لئے گورنمنٹ جو کچھ اس میں شامل کر کے دیتی ہے وہ گورنمنٹ کا تبرع ہے اور جائز ہے بخلاف بیمہ اور پراویڈنٹ اختیاری کے کہ یہ شخص ایک عقد باختیار خود کرتا ہے کہ جس میں تملیک علی خطر ہے اور یہ صراحتا قمار ہے ۔ البتہ جو دارالحرب میں حربی کے مال کو بلا عذر اس کی رضا سے خواہ عقود فاسدہ ہی کے ذریعے سے کیوں نہ ہو لینا جائز کہتے ہیں ان کے نزدیک حلال ہو گا ۔ میری رائے اس میں یہ ہے کہ وہ مال تو حلال اور طیب ہو گا ، لیکن چونکہ اس نے عقد فاسد کرنے کا ارتکاب کیا ہے عموم نص کی وجہ سے اس کا گناہ ہو گا ۔ ( 102 ) حضرت نانوتوی مقام صدیقیت پر فائز تھے : مولانا محمد قاسم صاحب سے لوگوں نے ایک بار بہت اصرار سے پوچھا کہ آپ کا مرتبہ کیا ہے ؟ بڑی مشکل سے اتنا کہا کہ مجھے یہ بات میسر ہے کہ احکام میں سے