ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 150 خود بھی معلوم ہونے لگتا ہے کہ میں کیا سے کیا ہو گیا ۔ جیسے بچہ روزانہ بڑھتا ہے لیکن دیکھنے والوں کو اس کا پتہ بھی نہیں چلتا مگر جو دس برس پہلے اس کو دیکھ چکا ہے وہ سمجھتا ہے کہ اس میں کتنا فرق ہو گیا ہے ۔ ( 34 ) معجزہ بلا اسباب اور شعبدہ سبب خفی پر مبنی ہوتا ہے المعجزۃ امر یقع بلا سبب طبعی یعنی جس امر کا وقوع بلا واسطہ اسباب طبعیھ کے ہو ۔ والفرق بین الشعبدۃ والمعجزۃ ان الاولی مستند الی سبب طبعی خفی لا یقف علیھ الا الماھر فی الفن فیمکن تکذیب مدعی النبوۃ بھا بعد الحذاقۃ فیھا والثانیۃ تصدر بلا سبب طبعی وھو خارق للعادۃ غیر داخل تحت القدرۃ البشریۃ ۔ ( 35 ) چندہ میں جبر جائز نہیں : فرمایا کہ مدارس کے چندوں کے متعلق ہمیشہ سے میری یہ رائے ہے کہ زور دے کر اور دباؤ ڈال کر وصول نہ کئے جائیں اور اس طرز کو سدا سے میں ناجائز کہتا تھا ۔ لیکن اس مرتبہ عجیب تفصیل قرآن شریف کی آیات سے مل گئی جس پر اس کے قبل کبھی نظر نہ ہوئی تھی ۔ فرمایا کہ چندہ لینے میں ایک سوال کا مرتبہ ہے اور وہ ناجائز ہے اور ایک ترغیب کا مرتبہ ہے اور وہ جائز ہے اور سند اس کی کلام مجید کی اس آیت سے ملتی ہے ۔ خدا تعالی مذمت سوال میں ارشاد فرماتے ہیں کہ : لا یسئلون الناس الحافا ۔ پس معلوم ہوا کہ سوال کرنا تو نہیں چاہئے لیکن چونکہ دوسری جگہ ارشاد ہوتا ہے : ولتکن منکم امۃ یدعون الی الخیر ویامرون بالمعروف الخ ۔ اس لئے ترغیب چندہ میں مضائقہ نہیں ۔ کیونکہ حفاظت دین ضروری امر ہے اور وہ بغیر سلسلہ تعلیم و تعلم ممکن نہیں اور یہ سلسلہ