ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 147 ( 25 ) مسلمان کا ذبیحہ ہندو سے خریدنا درست ہے : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ اگر گوشت کا تاجر ہندو ہو اور ذابح مسلمان ہو تو کیا مسلمان کے ذمہ یہ واجب ہے کہ اس گوشت کے ختم ہونے تک اس ہندو تاجر کے پاس بیٹھا رہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ بے شک ضروری ہے ۔ ان صاحب نے کہا کہ یہ تو بہت مشکل ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ اس کی سہل صورت یہ ہے کہ کوئی مسلمان اپنا مملوک جانور ذبح کرے اور ذبح کر کے پھر اس کو ہندو کے ہاتھ بیچ ڈالے ۔ پھر وہ ہندو اپنی دکان پر لا کر فروخت کرے ۔ اس صورت میں ختم گوشت تک مسلمان کے رہنے کی ضرورت نہیں ۔ ( 26 ) نہی عن المنکر کا سلیقہ ہر شخص کو نہیں ہوتا : ایک صاحب نے اپنا واقعہ بیان کیا کہ ایک حافظ صاحب مسجد میں باتیں بہت کیا کرتے تھے ۔ میں نے ان کو کہا کہ آپ مسجد میں باتیں نہ کیا کریں ۔ کیا آپ کو اپنے حافظ ہونے پر گھمنڈ ہے ۔ اس پر وہ حافظ صاحب بیٹھ رہے اور دو دن تک مسجد میں نہیں آئے ۔ مولانا نے فرمایا کہ ان کے بیٹھ رہنے کا گناہ آپ پر بھی ہوا ۔ پھر فرمایا کہ بعض مفسرین نے جو لکھا ہے : ولتکن منکم امۃ میں کہ من تبعیضیھ ہے ، یہ مجھ کو بہت پسند آتا ہے ۔ کیونکہ امر واقعی یہی ہے کہ ہر شخص کو امر بالمعروف کا سلیقہ نہیں ہوتا اور اسی واسطے ہر شخص کا کہنا گوارا نہیں ہوتا ۔ ( 27 ) تاجر کو نرم مزاج ہونا چاہئے : کچھ تجارت کا ذکر ہو رہا تھا ۔ فرمایا کہ نرمی بھی تجارت کے لئے لازمی معلوم ہوتی ہے ۔ پھر فرمایا کہ حدیث میں بھی آیا ہے : رحم اللہ رجلا سمحا اذا باع سمحا اذا اشتری ۔ اور دوسری حدیث میں ہے کہ ما کان الرفق فی شی الازانھ ۔