ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 198 ( 57 ) قدرت کا تعلق ضدین سے ہوتا ہے : ایک صاحب نے سوال کیا کہ قدرت باری تعالی علی خلاف ما اخبربہ کے متعلق کوئی شافی دلیل ذہن میں نہیں آتی ۔ جواب میں ارشاد فرمایا کہ یہ امر تو مسلم ہے کہ خدا تعالی کو صدق پر قدرت ہے اور جب صدق پر قدرت ہے تو اس کی ضد پر بھی قدرت ضرور ہو گی ، کیونکہ مسلمات سے ہے کہ قدرت ضدین کے ساتھ متعلق ہوا کرتی ہے اور یہی مدعا ہے ۔ اس جواب پر سائل نے کچھ سوچ کر یہ کہا کہ صدق کی ضد پر قدرت ہونے سے مدعا یعنی قدرت علی خلاف ما اخبربہ ثابت نہیں ہوتی ، کیونکہ صدق کی ضد یہ بھی ہے کہ بالکل ہی کلام نہ کیا جائے ۔ پس صدق اور عدم الکلام دونوں کے ساتھ قدرت متعلق ہو گی ۔ اس پر فرمایا کہ عدم الکلام صدق کی ضد نہیں بلکہ وہ کلام کی ضد ہے اور صدق کی ضد وہی مبحوث عنہ یعنی اخبار عن اخلاف ما اخبربہ ہے ۔ پس مدعا ثابت رہا ۔ اس پر سائل خاموش ہو گئے ۔ ( 58 ) مفاسد کی اصلاح ضروری ہے : ایک سوال کیا گیا کہ عورتوں کے پردے میں رکھنے کی علت تو یہی ہے کہ ان کے خروج سے فتنے کا اندیشہ ہے اور یہ علت جیسی کہ عورتوں میں پائی جاتی ہے امارد میں بھی پائی جاتی ہے ۔ تو اشتراک علت سے حکم بھی مشترک ہونا چاہئے ۔ پس امارد کے لئے بھی خروج جائز نہ ہونا چاہئے ۔ جواب میں فرمایا کہ شریعت کا قاعدہ کلیہ ہے کہ جس امر میں مفاسد مخلوط ہو جائیں اگر وہ غیر ضروری ہوتا ہے تو خود اس امر ہی کو روک دیا جاتا ہے اور اگر وہ ضروری ہوتا ہے تو اس کی ممانعت نہیں کی جاتی بلکہ مفاسد کی اصلاح کی کوشش کی جاتی ہے ۔ تو عورتوں کا خروج چونکہ غیر ضروری تھا اس لئے بوجہ ترتب مفاسد کے اسی کو روک دیا گیا ۔ اور امارد چونکہ چند روز میں رجال ہونے والے ہیں اور ان کے لئے کمالات واجبۃ التحصیل علی الرجال کا حاصل