ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 215 پیچھے شبہ تو نہ ہو کہ کس کی چیز تھی ، کیونکر میراث تقسیم کی جائے ۔ حدیث میں آیا ہے کہ تین پیسے کے عوض میں سات سو مقبول نمازیں صاحب حق کو دلائی جائیں گی ۔ لوگوں کے حقوق زیادہ قابل اہتمام ہیں نماز روزہ سے ، کیونکہ سات سو مقبول نمازوں کی 3 پیسے قیمت تجویز کی گئی ۔ لوگ جو نماز روزہ کا بھی اہتمام کرتے ہیں حقوق العباد کا وہ بھی نہیں کرتے ۔ ( 36 ) معاملات میں کوتاہی سنگین غفلت ہے : معاملات میں لوگوں کو بڑی بے پروائی ہے ۔ ایک نماز قضاء ہو جائے تو لوگ فاسق سمجھتے ہیں ۔ لیکن معاملات میں کیسی ہی کوتاہی ہو متقی کے متقی رہتے ہیں ۔ ( 37 ) رسومات پر خرچ طیب خاطر سے نہیں ہوتا : شادی وغیرہ کے موقع پر جو دولہا کی جانب سے خرچ دیا جاتا ہے اس کے متعلق ایک بڑے عالم نے اعتراض کیا کہ اگر طیب خاطر سے دیا جائے تو جائز ہے ، اس میں کیا خرابی ہے جو لوگوں کو عام طور پر منع کیا جاتا ہے ؟ جواب میں ارشاد فرمایا کہ اسی میں تو کلام ہے کہ طیب خاطر ہوتا ہے یا نہیں ۔ بدنامی کے خیال سے دباؤ میں آ کر دیتے ہیں ، اندر سے جی پر بار ہوتا ہے ، پھر بھلا طیب خاطر کہاں رہا ۔ ( 38 ) نافرمان کو کبھی حلاوت نصیب نہیں ہوتی : نافرمان کو کبھی حلاوت نصیب نہیں ہوتی ، دین کی کیا بلکہ دنیا کی بھی حلاوت میسر نہیں ۔ ( 39 ) دین میں کوئی حرج اور تنگی نہیں : فرمایا کہ ایک بار الہ آباد میں وعظ کیا تھا اور ثابت کیا تھا کہ دین میں کوئی حرج اور تنگی نہیں : " ما جعل علیکم فی الدین من حرج " اور مجمع میں نئے