ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 251 ( 23 ) جس چیز کی ضرورت نہیں ہوتی وہ عموما ختم ہو جاتی ہے غیر مقلد کہا کرتے ہیں کہ کیا حنفیوں کے پاس انقطاع اجتہاد کی وحی آ گئی ہے ، حالانکہ قدرتی قاعدہ ہے کہ ہر شے عموما اپنی ضرورت کے وقت ہی ہوا کرتی ہے ۔ جس فصل میں عموما بارش کی جانب حاجت ہوتی ہے ۔ اسی فصل میں بارش ہونے کا قاعدہ ہے ۔ اسی طرح ہوائیں حاجت کے وقت چلا کرتی ہیں ۔ جہاں سردی زیادہ ہوتی ہے وہاں کے جانوروں کے اون بڑے ہوتے ہیں ۔ اسی طرح جب تک تدوین حدیث کی ضرورت تھی بڑے بڑے قوی حافظہ کے لوگ پیدا ہوتے تھے اب ویسے نہیں ہوتے ( کاتب : اور تو اور اہل حدیث میں سے بھی کسی کو بخاری اور مسلم تک خود امام بخاری اور مسلم کی طرح مع سند حفظ نہیں ) اسی طرح جب تک تدوین دین کی ضرورت تھی قوت اجتہادیہ لوگوں میں بخوبی موجود تھی ، اب چونکہ دین مدون ہو چکا ہے اور اصول و قواعد ممہد ہو چکے ہیں اب اجتہاد کی اتنی ضرورت نہیں رہی ۔ ہاں جس قدر اجتہاد کی اب بھی ضرورت پڑتی ہے اتنی قوت اجتہادیہ باقی ہے ۔ ( کاتب : یعنی اصول مجتہدین کے تحت میں جزئیات جدیدہ کا حکم استخراج کر لینا ) ( 24 ) روضہ اقدس کی زیارت مثل زیارت نبوی صلی اللہ علیہ و سلم ہے : فرمایا کہ ایک بار حضرت حاجی صاحب اور ایک متشدد غیر مقلد سے مناظرہ ہوا وہ غیر مقلد مدینہ منورہ جانے سے منع کرتا تھا ۔ ولا تشدالرحال الا الی ثلثھ مساجد استدلال تھا ۔ حضرت نے فرمایا کیا زیارت ابوین طلب علم وغیرہ کے لئے سفر جائز نہیں ۔ اس کا اس نے جواب نہیں دیا ۔ پھر کہنے لگا : اگر جانا جائز بھی ہو تو کوئی فرض واجب تو ہو گا نہیں کہ خواہ مخواہ جائے ۔ حضرت نے فرمایا ہاں شرعا تو فرض نہیں لیکن طریق عشق میں تو ہے خیال کیجئے سلیمان بیت المقدس بنائیں اور وہ قبلہ بن جائے ۔ حضرت ابراہیم مسجد بنائیں اور قبلہ قرار پائے اور آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم مسجد بنائیں تو وہ کیا اتنی بھی نہ ہو کہ وہاں لوگ زیارت کو جایا کریں ۔ چونکہ حضرت