ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 224 دوسری جگہ مذکور ہوتی ہے اس لئے یہ بھی احتیاط کے خلاف ہے کہ کوئی حنفی مثلا شافعی یا مالکی وغیرہ کی صرف کتابیں دیکھ کر ان کے مسائل بتائے ۔ اس میں غلطی کا قوی احتمال ہے ۔ چنانچہ ایک شافعی طالب علم نے مجھ سے فقہ شافعی پڑھنی چاہی ، میں نے انکار کر دیا اور ایک شافعی عالم کا پتہ بتلا دیا ۔ ( 62 ) صحبت شیخ نوافل سے افضل ہے : جس کو صحبت شیخ کی ضرورت ہو اس کے لئے نفلوں وغیرہ سے صحبت میں حاضر رہنا افضل ہے خواہ کچھ پڑھتا رہے یا خاموش بیٹھا رہے ۔ ہاں جب وہ کچھ بیان کرے تو متوجہ ہو کر سنے ۔ ( 63 ) حضرت حاجی صاحب دنیا سے بے نیاز تھے : ایک بار حضرت حاجی صاحب نے ایک شریف شخص کو جسے حاجت تھی یکمشت چھ ہزار روپے دے دیئے ( جو آج کے دور کے چھ لاکھ سے بھی بڑھ کر ہیں ۔۔۔ ازہر ) کسی رئیس نے آپ کی خدمت میں پیش کئے تھے ۔ حضرت حاجی صاحب کی عجیب حالت تھی : آفاق ہائے گردیدہ ام مہربتاں و رزیدہ ام بسیار خوباں دیدہ ام لیکن تو چیزی دیگری ( 64 ) مرید کی نسبت طالب علم زیادہ قابل قدر ہے : فرمایا مجھے طالب علموں سے زیادہ محبت ہے ، مریدوں سے اتنی نہیں ۔ مجھ میں طالب علمانہ شان غالب ہے ۔ میں اپنے عیوب طالب علموں سے نہیں چھپاتا ۔ لیکن یہ نہیں چاہتا کہ مریدوں پر میرے عیوب ظاہر ہوں ، کیونکہ مریدی کا علاقہ محبت ذرا سی بات سے قطع ہو جاتا ہے کہ مبنی ان کا اکثر عوام میں خیال ہے اور وہ بدل گیا ۔ طالب علمی کا علاقہ محبت قطع نہیں ہوتا ، کیونکہ وہ علم کی وجہ سے قائم ہے اور اطلاع