ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 103 ہیں ۔ البتہ اگر کہیں ایک مدت دراز تک قیام کیا جائے اور مخالفین کو مانوس کرنے کے بعد پھر خیرخواہی کے طور پر کچھ کہا سنا جائے تو ضرور مفید ہو ۔ مگر اتنی مدت کہاں سے آئے ۔ تو زیادہ مدت میسر نہیں ، تھوڑی مدت میں نفع متصور نہیں ۔ پھر سفر کرنا بلا ضرورت پریشان ہونا ہے اور سفر میں علاوہ تعب جسمانی کے روحانی ضرر بھی ہوتا ہے کہ انسان اپنے اختیار میں نہیں رہتا اور آزادی سے کچھ نہیں کہہ سکتا ۔ خواہ مخواہ بھی لوگوں کو رعایت کرنی پڑتی ہے ۔ نیز کھانے سونے کا کچھ بھی انتظام نہیں رہتا ، وظیفے الگ قضا ہوتے ہیں ۔ سوائے اس کے کہ دن بھر ہاؤ ہو میں اور لوگوں کے نیک و بد سننے میں گزرتا ہے نیز زمانہ سفر میں بعض لوگ یہاں آتے ہیں اور مجھے نہیں پاتے تو ان کو سخت تکلیف ہوتی ہے ۔ اگرچہ میں گھر پر رہ کر بھی کچھ نہیں کرتا لیکن تاہم کر تو سکتا ہوں اور جب فراغ قلب ہوتا ہے تو کم و بیش کچھ کر بھی لیا جاتا ہے ۔ نیز یہ بھی بات ہے کہ میرے مزاج میں ذرا تیزی ہے ۔ اس سے بھی لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے اور جوانی میں تو میں نہایت تیز مزاج تھا ۔ اب تو قوی بھی ضعیف ہو گئے ہیں ، کچھ تیزی کم ہو گئی ہے ۔ شاید آئندہ اور زیادہ کم ہو جائے ۔ پہلے تو میں اکثر لوگوں کو مارنے لگتا تھا مگر خیر اب وہ بات تو نہیں رہی لیکن کبھی کبھی اب بھی کوئی پٹ ہی جاتا ہے ۔ کیا کروں لوگ بھی تو بہت ہی زیادہ پریشان کرتے ہیں ۔ ( 182 ) امراء کی صحبت سے احتراز بہتر ہے : فرمایا کہ امراء کی صحبت سے میری طبعیت نہایت ہی منقبض ہوتی ہے اور فرمایا کہ حضرت مولانا محمد یعقوب صاحب فرمایا کرتے تھے کہ امراء کی صحبت میں بیٹھ کر مجھے ایسا معلوم ہوتا ہے گویا کہ پنجرے میں بند کر دیا گیا ۔ ( 183 ) طاعون کے زمانے میں بھاگنے سے ممانعت مبنی بر حکمت ہے فرمایا کہ طاعون کے زمانے میں بھاگنے کی ممانعت میں ایک حکمت یہ بھی ہے