ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 295 ( 4 ) اللہ تعالی لا مکان ہیں : فرمایا کہ الرحمن علی العرش استوی میں علی کے لفظ سے مکانیت سمجھنا بڑی غلطی ہے ، کیونکہ عرش منتہی امکنھ کا ہے ۔ اس کے اوپر مکان ہی نہیں ۔ پس مدلول اس کا یہ ہوا کہ اللہ تعالی لا مکان ہیں ۔ ( 5 ) غیر اختیاری وساوس مضر نہیں : فرمایا کہ وسوسہ کے متکلم تم نہیں ہو بلکہ اس کا متکلم شیطان ہے ۔ اس لئے وسوسہ سے غم مت کرو کیونکہ تم اس کے سامع ہو جیسے تم تو بادشاہ کی ثنا کر رہے ہو اور دوسرا بادشاہ کی برائی کر رہا ہے تو تم کو رنج کیوں ۔ نیز وسوسہ آنے کے وقت یہ مت سمجھو کہ وسوسہ داخل ہو رہا ہے ، بلکہ یہ سمجھو کہ وہ نکل رہا ہے ۔ چنانچہ چور گھر سے نکلتے وقت بھی دکھائی دیتا ہے ۔ ( 6 ) کرامت فعل حق ہے : فرمایا کہ بعض متقشف یعنی خشک مزاج کرامات اولیاء کے قائل ہونے کو شرک قرار دیتے ہیں اور اپنے کو موحد کہتے ہیں ، حالانکہ دراصل شرک ان کے عقیدہ میں ہے کیونکہ وہ فعل عبد سمجھ کر اس کے منکر ہوتے ہیں اور عبد کو خالق سمجھتے ہیں بلکہ قائل کرامات ہی موحد ہیں ۔ کیونکہ وہ اس کو فعل اللہ سمجھتے ہیں ، اسی لئے وہ اس کی کوئی حد نہیں سمجھتے ۔ یعنی بڑے سے بڑے خارق کو ممکن کہتے ہیں بہ استثناء ما استثناہ الشرع کاالاتیان بمثل القرآن ۔ ( 7 ) عبادت مکلف پر لازم ہے : فرمایا کہ اگر کسی صورت مثالیہ سے احکام شرعیہ صادر ہوں تو اس کے عین سے تکلیف ساقط نہ ہو گی ، مثلا کسی بزرگ کے مثال سے نماز ادا ہو جاوے تو ان سے ادا نہ ہو گی ۔ چنانچہ بعض بزرگ اپنی جگہ ہی بیٹھے رہتے ہیں اور ان کی مثال ان کی ہمشکل ہو کر نماز پڑھتی ہے اور وہ غلطی سے یہ سمجھتے ہیں کہ بس اب میرے