ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 192 الکسل الطبعی ۔ ( 46 ) جزوی فضیلت ، فضیلت کلی کے منافی نہیں : فرمایا کہ حدیث اللھم ادر الحق معھ حیث دار سے حضرت علی کرم اللہ وجہ کی فضیلت ثابت نہیں ہوتی ۔ کیونکہ ممکن ہے کہ دوسرے اصحاب کے لئے بھی یہ بات ثابت ہو ، لیکن حضرت علی کی تخصیص اس لئے فرمائی گئی ہو کہ ان کے زمانے میں فتن کا زیادہ زور تھا ۔ ممکن تھا کہ ان کی وجہ سے لوگوں کو آپ کے حق پر نہ ہونے کے کا شبہ ہو جاتا اس لئے ایک بلیغ عنوان سے آپ کے حق پو ہونے کو بیان کر دیا ۔ رہا یہ شبہ کہ جب حضرت علی ان معاملات میں حق پر تھے تو ان کے مقابلین یقینا ناحق پر ہوں گے اور ان کے لئے یہ درجہ ثابت نہ ہوا ۔ اس کا جواب تو یہ ہے کہ ممکن ہے ان حضرات کو یہ درجہ عطا نہ ہوا ہو ۔ رہی یہ بات کہ جن لوگوں نے آپ کا خلاف کیا ، کیا ان کو حدیث معلوم نہ تھی ۔ اس کا ایک جواب یہ ہے کہ ممکن ہے کہ معلوم نہ ہو اور ممکن ہے کہ اس کی دوسری توجیہ سمجھی ہو ۔ دوسرا جواب یہ ہے کہ ہو سکتا ہے کہ ان کے نزدیک یہ ادارۃ اکثری پر محمول ہو کلی نہ ہو ۔ ( 47 ) حضرت حاجی صاحب کے علوم وہبی تھے : فرمایا کہ حضرت حاجی صاحب رحمۃ اللہ علیہ کو خدا تعالی نے جو سب سے بڑا کمال دیا تھا اور جس کے سبب مولانا محمد قاسم نے یہ ارشاد فرمایا تھا کہ میں اسی کے سبب حاجی صاحب کا معتقد ہوا وہ کمال علمی تھا ۔ اس بے درس زبان سے وہ علوم نکلتے تھے جن پر ہزاروں دفتر علوم قربان ہیں ۔ ایک مرتبہ شیخ فریدالدین کی اس حکایت کا ذکر ہوا کہ ایک مرید نے اپنے پیر سے درخواست کی کہ مجھے خواب میں خدا تعالی کی زیارت کرا دیجئے ۔ انہوں نے فرمایا کہ تم نماز عشاء چھوڑ دو ۔ اس مرید نے فرض تو پڑھ لئے لیکن سنتیں چھوڑ دیں ۔ خواب میں حضور صلی اللہ علیہ و سلم کو دیکھا ۔ حضور