ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 80 خود بھروسہ نہیں اس سے دوسرے کو کیا اطمینان ہو سکتا ہے ۔ بارہا میں نے سمجھایا لیکن تمہاری اصلاح ہی نہیں ہوتی ۔ ( 130 ) مطالعہ کی برکت سے استعداد و فہم پیدا ہوتا ہے : سبق سراجی کے بعد مطالعہ کی بابت فرمایا کہ مطالعے کی برکت سے استعداد اور فہم پیدا ہوتا ہے اور اس کی ایسی مثال ہے جیسے کپڑا رنگنے کے لئے اول اس کو دھو لیا جاتا ہے ، پھر رنگ کے مٹکے میں ڈالا جاتا ہے اور اگر پہلے دھویا نہ جائے تو کپڑے پر داغ پڑ جاتے ہیں ۔ اسی طرح اگر مطالعہ نہ دیکھا جائے تو مضمون اچھی طرح کچھ سمجھ میں نہیں آتا ۔ اور اس سے معلم کو تکلیف ہوتی ہے ۔ یہ بھی ایذا میں داخل ہے اور اس سے احتراز واجب ہے ۔ ( 131 ) دنیا خدا تعالی کے حکم کی مخالفت کا نام ہے : فرمایا کہ آج صبح ایک حدیث کے ایک معنی سمجھ میں آئے ہیں کہ اس سے قبل کبھی وہ معنی میرے ذہن میں نہیں آئے ۔ یعنی حدیث میں آیا ہے کہ الدنیا ملعونۃ و ملعون ما فیھا ۔ لفظ ملعونہ چونکہ اس میں خبر واقع ہو رہا ہے تو اس میں دنیا کے لئے ملعونیت کا حکم فرمایا اور دوسری حدیثوں میں آیا ہے کہ حمی کو برا نہ کہو کیونکہ اس سے گناہوں کا کفارہ ہوتا ہے اور حدیث میں ہے : لا تسبوا الریح فانھا مامورۃ ۔ جس سے معلوم ہوا کہ مامور ہونا مانع لعنت ہے ۔ اس سے ثابت ہوا کہ قابل لعنت وہ شخص ہے جو مخالف امر ہے اور مخالف ہو گا ذی اختیار ۔ پس غیر مختار پر لعنت درست نہیں ۔ اس سے معلوم ہوا کہ دنیا سے مراد سامان دنیا نہیں ہے کہ وہ اس تقریر سے مستحق لعنت نہیں اور حدیث میں دنیا کو ملعون فرمایا ۔ معلوم ہوا کہ دنیا سے مراد مخالف ہے حقیقتا اور اسباب مخالفت مجازا اس سے اس شعر کے معنی خوب واضح ہوتے ہیں :