ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 249 لپٹنا پھرے ۔ ایسا معلوم ہوتا ہے حدیث میں آیا ہے کہ ہر شخص کے ساتھ ایک فرشتہ اور ایک شیطان رہتا ہے ۔ ممکن ہے کہ وہی شیطان ہوتا ہو جس کا لوگوں پر اثر ہوتا ہو اور جس شخص پر مسلط تھا اسی کا نام لے دیتا ہو اور ممکن ہے کہ دوسرا کوئی شیطان ہو اور شیطان کے متعلق حدیث میں آیا ہے : یجری من الانسان مجری الدم او کما قال ۔ غرضیکہ جنوں اور شیاطین کا اثر کہ وہ بھی شریر جن ہیں ہوتا ہے اور مردہ روحوں کا اثر جیسا کہ مشہور ہے صحیح نہیں ۔ اگر یہ کہا جائے کہ تصرف کرنے کے لئے ارواح کا آنا ضروری نہیں ، دور سے بھی تصرف ہو سکتا ہے ۔ جواب ارشاد فرمایا کہ احتمال تو ہے لیکن جب تک اس کی قوی دلیل نہ ہو اس احتمال کو قبول نہیں کیا جا سکتا ۔ محض امکان کافی نہیں ۔ ( 19 ) موہم تعبیرات سے احتراز کرنا چاہئے : ایک شخص ایک تصوف کی کتاب لائے ۔ اس میں ایسی باتیں تھیں روزہ رکھنا بخل ہے ۔ آخر میں تھا دل کو قابو میں لانا مردوں کا کام ہے ۔ فرمایا کتاب اچھی ہے لیکن عوام کے لئے مضر ہے ۔ یہ مطلب نہیں کہ روزہ نہیں رکھنا چاہئے ۔ بلکہ مطلب یہ ہے کہ اگر دل قابو میں نہ لایا جائے تو بے اس کے روزہ بخل کے مثل ہے اور کامل جب ہی ہو گا جب دل بھی قابو میں ہو ۔ اس کی نظیر قرآن میں ہے : لیس البر ان تولوا وجوھکم قبل المشرق والمغرب ولکن البر من آمن باللہ والیوم الاخر ۔ ظاہر ہے کہ یہاں یہ مقصود نہیں کہ استقبال قبلہ نہیں کرنا چاہئے ۔ بلکہ مقصد یہ ہے کہ بغیر ایمان کے جو کہ اصل بر ہے استقبال محض معبتر نہیں ۔ ( 20 ) جس مباح سے فتنہ کا اندیشہ ہو واجب الترک ہے : ایک شخص نے دریافت کیا کہ چمار کے گھر کا پکا ہوا کھانا اگر پاکی سے تیار ہوا ہو کھانا جائز ہے ۔ پھر کھانے کی اجازت کیوں نہیں دی جاتی یا نہیں ؟ فرمایا محض چمار