ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 230 بشرطیکہ اور خرابی نہ ہو تو جائز ہے ۔ خلاصہ یہ کہ عبادت اور تعظیم میں نیت اور اعتقاد کو دخل ہے ۔ ممکن ہے کہ ایک ہی فعل کبھی عبادت اور کبھی تعظیم ہو فرق علی حسب الاعتقاد ہو ۔ عبادت کے معنی غایت تذلل کے ہیں ۔ اس کا بھی یہی مطلب ہے ۔ ( 77 ) تقاضائے طبیعت اور واردات میں وجدان سے امتیاز ہوتا ہے بعض وقت کام کرتے کرتے دفعتا مولوی سعید احمد صاحب مرحوم کا خیال آتا ہے اور تقاضا ہوتا ہے کہ قبر پر چلو ۔ ایک آدھ منٹ یہ بات رہتی ہے ، پھر دفع ہو جاتی ہے ۔ میں اس پر عمل نہیں کرتا ، کیونکہ مجھ کو مرحوم سے تعلقات ہیں ، یہ محض مقتضائے طبعیت ہے کوئی وارد غیبی نہیں ہے اور مقتضائے طبیعت پر ایسے مواقع میں عمل کرنے سے اور زیادتی و شدت ہو جاتی ہے اور ناحق کی علت لگ جاتی ہے ۔ البتہ واردات پر عمل کر لینا چاہئے ۔ کیونک وارد پر عمل کر لینے سے طبیعت فارغ ہو جاتی ہے اور ان دونوں میں وجدان سے امتیاز ہوتا ہے ۔ ( 78 ) فرمایا : بردل سالک ہزاراں غم بود : گرز باغ دل خلا لے کم بود ( 79 ) تین دن کے بعد تعزیت جائز نہیں : مولوی سعید احمد مرحوم کی تعزیت کے لئے ڈیڑھ ماہ کے بعد کچھ عورتیں آئی تھیں ۔ فرمایا ڈیڑھ ماہ کے بعد اب تعزیت کے لئے آئی ہیں ۔ ان عورتوں کے آنے سے مجھے بڑی تکلیف ہوتی ہے ۔ یہ آ کر غم کو اور تازہ کرتی ہیں ۔ فقہاء نے لکھا ہے کہ تین دن کے بعد ذکر بھی تعزیت کے طور پر نہ کرنا چاہئے ۔ اس سے کیا فائدہ ، گیا گزرا غم پھر تازہ ہوتا ہے ۔ شریعت کے تو خلاف ہے ہی ، عقل کے بھی خلاف ہے ۔