ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 73 ( 110 ) اکثر اہل دنیا کو دنیا کی بھی عقل نہیں ہوتی : فرمایا کہ اکثر اہل دنیا کو جس طرح دین کی عقل نہیں ہوتی دنیا کی بھی عقل نہیں ہوتی ۔ اور دلیل اس کی یہ ہے کہ اپنی عقل پر مغرور ہوتے اور اس کو کافی سمجھتے ہیں ۔ نصیب سے مشیر جو ملتے ہیں تو ایسے کہ ان کو بجز حضور درست ہے ، حضرت بجا ہے کہ اور کچھ بھی نہیں آتا ۔ نتیجہ یہ ہوتا ہے کہ اس خودرائی میں ان کے اکثر کام تباہ و برباد ہوتے ہیں ۔ ( 111 ) امراء کی دعوت قبول کرنے میں احسان مند ہونا پڑتا ہے فرمایا کہ اکثر بزرگ جو امراء کی دعوت قبول نہیں کرتے اس کی وجہ یہ ہے کہ امراء دعوت کر کے اپنا احسان ظاہر کرتے ہیں اور نہ بھی کریں تو دل میں تو سمجھتے ہی ہیں اور غرباء الٹا اپنے اوپر احسان سمجھتے ہیں کہ انہوں نے قبول کر لی ۔ یہ تفاوت خلوص کا ہے ۔ ( 112 ) ہر شخص سے کچھ لوگ بد اعتقاد ہوتے ہیں : فرمایا کہ ( تکوینی طور پر ) مصلحت ہے کہ ہر شخص سے کچھ لوگ بد اعتقاد اور معترض بھی رہیں تاکہ اس کو اپنی کسی حالت پر عجب نہ پیدا ہو ۔ چنانچہ حضرت مولانا مظفر حسین صاحب مرحوم ایک مرتبہ ایک سرائے میں مقیم تھے ۔ وہاں ایک ہندو مہاجن بھی مقیم تھا ۔ رات کو اس لڑکے کے ہاتھ سے کسی نے کڑے نکال لئے اور مولانا بھی صبح کی نماز سے قبل ہی سرائے سے اٹھ کر تشریف لے گئے ۔ چونکہ مولانا کا لباس بالکل معمولی ہوتا تھا اس لئے اس بنئے کو یہ خیال ہوا کہ وہ بڈھا ہی نکال کر لے گیا ہو گا ۔ آخر دوڑا گیا اور راستے میں پکڑ کر سخت گستاخی سے پیش آیا ۔ پھر جھنجھانہ کی پولیس میں لے گیا ۔ وہاں داروغہ آپ کا معتقد تھا ۔ اس نے جو مولانا کو اس حالت میں دیکھا تو اس بنئے پر سخت برہم ہونے لگا ۔ مولانا نے فرمایا کہ