ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 130 مطہرات نو تھیں ۔ ( نظر کوتاہ میں ) شہوت پرستی معلوم ہوتی ہے ۔ میں نے جواب میں کہا کہ حدیث میں آیا ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم میں تیس مردوں کی قوت تھی اور ایک روایت میں ہے کہ آپ میں سو مردوں کی قوت تھی ۔ پس اس حالت میں آپ کو ایک روایت کی بناء پر ایک سو بیس اور دوسری کی بناء پر چار سو عورتیں کرنی چاہئیں تھیں ۔ اس حساب سے کہ ایک مرد کو چار عورتیں درست ہیں ۔ تو صرف نو پر اکتفاء کرنا بے انتہاء صبر کی دلیل ہے ، شہوت پرستی کا کہاں وسوسہ رہا ؟ ( 14 ) فساد عقیدہ راس الامراض ہے : فرمایا کہ سال گزشتہ سے پیشتر ایک مرتبہ علی گڑھ میں پرنسپل کے پیشی کے منشی چند طلباء کی موجودگی میں آئے اور کہنے لگے کہ یہاں کے طلباء کے متعلق جس قدر شکایتیں سنی جاتی تھیں دیکھنے سے زیادہ حصہ ان کا غلط نکلا ۔ میں نے ان کے جواب میں کہا کہ اس کی ایسی مثال ہے کہ ایک شخص سے کسی نے آ کر کہا کہ فلاں مقام پر آپ کا لڑکا فلاں فلاں اور فلاں فلاں امراض میں مبتلا ہے ۔ وہ اس کو سن کر نہایت پریشان ہو کر وہاں پہنچا اور دیکھا کہ اکثر امراض سے صحیح سالم ہے ، نہ کہیں کوئی زخم ہے نہ پھڑیہ ہے ۔ نہ پیر میں درد ہے نہ ہاتھ میں نہ کان میں نہ کسی عضو میں ورم ہے ۔ لیکن صرف ایک مرض وبائی میں مبتلا ہے کہ اس کو سرسام ہو گیا ہے اور اس کے دماغ کی حالت متغیر ہو گئی ہے اور اب کوئی گھڑی میں اس کے ختم ہو جانے کا اندیشہ ہے ۔ پس اس وقت کوئی شخص اس سے آ کر کہے کہ آپ گھبرائیے نہیں ، نہ علاج کی فکر کیجئے ، کیونکہ آپ نے جس قدر مرض سنا تھا اس کا اکثر حصہ تو غلط ہے ۔ صرف ایک مرض اس کو لاحق ہے ۔ کیا اس تسلی سے وہ باپ مطمئن ہو جائے گا یا یہ کہے گا کہ یہ گو ایک مرض ہے مگر ہزار مرضوں سے بھی بڑھ کر ہے ۔ تو کیا میں اس حالت میں اس سے بے فکر ہو سکتا ہوں ۔ اسی طرح یہاں فساد عقائد کا جو مرض ہے وہ راس الامراض ہے ۔ تو اس کے ہوتے ہوئے زیادہ حصہ جزئیات کا غلط نکلنے سے