ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 89 خوری کا سلسلہ شروع ہوتا ہے ۔ آج لکڑیاں آئیں کل پیاز آئے گی ، پرسوں ترکاری آئے گی ۔ علی ہذا ۔ ( 148 ) شادی کے بعد بیوی کو علیحدہ گھر میں بسائے : فرمایا کہ بعض لوگ عرفی بدنامی کے خوف سے اپنے والدین سے جدا نہیں ہوتے ۔ ان ہی میں شامل رہ کر ہمیشہ تکلیف اٹھاتے ہیں ۔ تو راحت اور نیک نامی تو جمع نہیں ہو سکتی مگر راحت ایسی نیک نامی سے زیادہ ضروری الحصول ہے ۔ پس اس زمانے میں بعد نکاح کے یہی چاہئے کہ علیحدہ رہے اور جو کچھ بھی ہو سکے اپنی کمائی سے والدین کی جدا خدمت کر دے ۔ ( 149 ) حساب کتاب صاف ہونا چاہئے : فرمایا کہ میرا بھتیجا شبیر علی میرے پاس رہتا تھا ۔ ان کے والد خرچ بھیجتے تھے ۔ میں اس کا حساب ان کے پاس روانہ کر دیا کرتا تھا ۔ ایک مرتبہ انہوں نے شکایت کی کہ حساب لکھ کر بھیجنے کی کیا ضرورت ہے ۔ میں نے جواب دیا کہ اس میں مصلحت ہے ۔ چنانچہ ان کی سمجھ میں بھی وہ مصلحت آ گئی ۔ وجہ یہ ہے کہ ہر شخص کا خرچ تخمین کے موافق نہیں ہوتا ۔ تو جب اپنے زعم کے خلاف پیش آئے اور اس کی وجہ معلوم ہو جائے تو کوئی خیال پیدا نہیں ہوتا ۔ حکماء عرب کا قول ہے : تعاشروا کالاخوان و تعاملوا کالاجانب ۔ ( 150 ) طاعات میں شریعت سے بڑھنے میں بھی مفاسد ہیں : فرمایا کہ ایک مرتبہ مجھے خیال ہوا کہ حدیث میں جو آیا ہے مروا صبیانکم بالصلوۃ اذا بلغوا سبعا ۔ سبعا کی قید آسانی کے لئے لگا دی ہے ۔ ورنہ یہ قید ضروری نہیں بلکہ جب بچہ ذی ہوش ہو جائے اس کو نماز پڑھوانا چاہئے ۔ گو سات سال سے کم ہو ۔ یہ خیال کر کے میں نے مدرسے میں حافظ صاحب