ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 244 میں کوئی مصلحت ہو جائز ہے ۔ ( 9 ) گالی کا مدار حقیقت عرفیہ پر ہے : سوال : خود بیان فرمایا کہ اگر کوئی کسی کو الو کا پٹھا کہے تو یہ اس کے باپ کو گالی دی یا نہیں ؟ خود ہی جواب ارشاد فرمایا کہ بظاہر یہی معلوم ہوتا ہے کہ یہ باپ کو گالی ہے ۔ لیکن محاورات میں اس کے باپ کو الو سے تشبیہ دینا مقصود نہیں ہوتا بلکہ مقصود یہ ہوتا ہے کہ تو ایسا بیوقوف ہے جسیا الو کا پٹھا ہوا کرتا ہے ۔ یعنی خود اس کو الو کے پٹھے سے تشبیہ دینا مقصود ہے ۔ حقیقت عرفیہ پر یہ توجیہ مبنی ہے ۔ ( 10 ) شکریہ کی جگہ تسلیم کا لفظ استعمال ہو سکتا ہے : جب کوئی شخص کسی کو کچھ دیتا ہے تو لینے والا اگر چھوٹا ہو تو شکریہ کے طور پر تسلیم کہتا ہے ، کیونکہ بعض وقت بڑے کو جزاک اللہ کہنے سے بے ادبی معلوم ہوتی ہے ، اور بجائے السلام علیکم کے تسلیم کہنا خلاف سنت معلوم ہوتا ہے ۔ تو کیا کہا کرے ؟ ارشاد فرمایا کہ تسلیم سے یہاں سلام مقصود نہیں بلکہ یہ ایک اصطلاح ہے کہ بجائے شکریہ کے تسلیم کا لفظ کہہ دیتے ہیں اور اس میں مضائقہ نہیں معلوم ہوتا ۔ بلکہ اس موقع پر السلام علیکم کا استعمال غالبا فی غیر محلہ ہو گا ۔ ( 11 ) کسی کو غیر مستقل بالذات سمجھ کر ظاہری استعانت کی جا سکتی ہے : سوال کیا گیا کہ ایاک نستعین حصر استعانت معلوم ہوتا ہے ۔ حالانکہ کام کاج میں لوگوں سے استعانت کی جاتی ہے ۔ ارشاد فرمایا : مراد یہ ہے کہ بالاستقلال کسی کو معین سمجھ کر سوائے خدا کے کسی سے مدد نہ مانگنا چاہئے ۔ باقی جو چیزیں لوگوں کے اختیار میں ہیں اس میں ان سے مدد لینا جائز ہے ۔ کیونکہ وہاں ان کا غیر مستقل ہونا ظاہر ہے ۔ سب جانتے ہیں کہ ابھی خدا معذور یا بیکار کر دے تو وہ اپنے آپ کو نہیں بچا سکتے ۔ اسی طرح صوفیہ فیوض باطنی میں مشائخ احیاء و اموات سے