ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 241 کہ غضب سے رحمت زیادہ ہے اور دوسری حدیث میں ہے کہ سو میں سے نناوے دوزخ میں جائیں گے اور ایک جنت میں جائے گا ۔ مشاہدہ بھی ہے کہ مومنین سے کفار زیادہ ہیں ۔ جواب میں فرمایا کہ اس سے یہ تو معلوم ہوا کہ رحمت غضب سے زیادہ ہے ۔ یہ ثابت نہیں کہ مرحوم کی تعداد مغضوب سے زیادہ ہے اور حدیث کا مطلب یہ ہے کہ اگر کسی ایک شخص میں موجبات رحمت ایک آدھ ہو اور موجبات غضب زیادہ ہوں تو خدا کی رحمت ( یعنی موجب رحمت ) اگرچہ ایک ہی ہو ، کئی موجبات غضب پر غالب آئے گی اور اس شخص سے درگزر کیا جائے گا اور کفار میں چونکہ ایک بھی موجب رحمت نہیں ہوتا ، کیونکہ ایمان کے بغیر کسی عمل نیک میں قبولیت کی صلاحیت نہیں ہوتی اس لئے ان میں سراسر موجبات غضب ہی پائے جاتے ہیں اور جب کوئی بھی موجب رحمت نہیں تو موجبات غضب پر سابق کیا ہو ۔ ( 3 ) اللہ کی رحمت میں ہر شے کی گنجائش ہے : وسعت رحمتی کل شیء کے معنی یہ ہیں کہ میری رحمت میں ہر شے کی گنجائش ہے ۔ جیسے ہر شے کی قدرت میں ہے ۔ مطلب یہ ہے کہ اگر ہر شے کے ساتھ خدا کی رحمت متعلق ہو تو کمی نہیں پڑ سکتی ۔ اگرچہ رحمت سابق و مکتوب انہیں کے لئے ہو گی جو متقی اور عمل صالح کرنے والے ہیں ۔ کما قال بعد القول المذکور فساکتبھا للذین یتقون ( الایۃ ) ۔ ( 4 ) بعض نعمتوں کا تحمل دشوار ہے : ایک بار حضرت حاجی صاحب فرما رہے تھے کہ بلا بھی نعمت ہے ۔ اتفاق سے ایک شخص جس کا ہاتھ گل رہا تھا حاضر ہوا ۔ اس نے دعا کی درخواست کی ۔ اس وقت حاضرین کو تردد ہوا کہ دعا فرمائیں گے یا نہیں ؟ اگر فرمائیں گے تو کیا دعا فرمائیں گے ۔ بظاہر زوال نعمت کی دعا کیوں کر کی جا سکتی ہے ، اور اگر دعا نہ فرمائیں گے تو یہ شیخ کی