ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 117 سہل طریقہ یہ ہے کہ قبلہ کی طرف رخ کر کے اپنے سایہ کو دیکھو ۔ اگر ٹھیک داہنے طرف سایہ ہو تو دوپہر ہے اور اگر قبلہ کی طرف سایہ مائل ہو تو قبل زوال ہے اور اگر اس شخص کی پشت کی طرف سایہ مائل ہو تو سمجھنا چاہئے کہ نماز کا وقت آ گیا ۔ اس طریقہ کو محفوظ کر لو تو نہ گھڑی کی ضرورت ہے نہ انتظار اذان کی ۔ ( 214 ) خاص حضرات خلوت میں بھی آ سکتے ہیں : فرمایا کہ مکہ مکرمہ میں حضرت حاجی صاحب نور اللہ مرقدہ کی خدمت میں ایک مرتبہ آرام کے وقت حاضر ہوا ۔ پھر وہاں جا کر خیال ہوا کہ میں بے وقت آیا تو میں نے اس کو عرض کیا اور معذرت چاہی کہ میں خلاف قاعدہ خلوت خاص میں حاضر ہو گیا ہوں ۔ حضرت حاجی صاحب نور اللہ مرقدہ نے ارشاد فرمایا کہ خلوت از اغیار باید نہ از یار ۔ چنانچہ حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے اوقات کو تین حصوں پر تقسیم فرما رکھا تھا ۔ ایک حصہ راحت اور آرام کے لئے بھی مقرر فرما رکھا تھا اور اس وقت میں بھی حضرت ابوبکر اور حضرت عمر کو حاضری کی اجازت تھی ۔ اس سے معلوم ہوتا ہے کہ خلوت ہر شخص سے مقصود نہیں ہوتی ۔ ( 215 ) قربانی کی نہایت تاکید ہے : جمعے کے روز بیان فرمایا کہ عیدالاضحی قریب ہے مگر بہت سے لوگ باوجود وسعت کے قربانی نہیں کریں گے خاص کر دیہات کے لوگ اس میں بہت غفلت کرتے ہیں ۔ حالانکہ حدیث میں ہے ( والحدیث فی سنن ابن ماجہ ) کہ من وجد سعۃ فلم یضح فلا یقربن مصلانا اور یہ معلوم ہے کہ عید گاہ میں وہ لوگ جاتے ہیں جو مسلمان ہیں اور عید گاہ سے بے تعلق اور بعد ان ہی کو ہے جو کافر ہیں ۔ اب غور کرنا چاہئے کہ حدیث میں قربانی نہ کرنے والوں کے لئے کس قدر تہدید ہے ۔