ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 245 مستفیض ہوتے ہیں اور یہ کشف اور تجربہ سے ثابت ہو گیا ہے کہ نفع ہوتا ہے ۔ اس لئے اس نفع کا ظنا اعتقاد رکھنا جائز ہے ۔ لیکن اس میں مستقل سمجھ کر اعانت کرنا جیسا کہ عوام کا اعتقاد ہوتا ہے کہ وہ مستقل حاجت روا سمجھتے ہیں بالکل ناجائز ہے ۔ ( 12 ) قرائن سے تفاخر کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے : سوال کیا گیا کہ فخر تو ایک امر مبطن ہے ۔ تو خواہ مخواہ کسی پر فخر کا گمان کرنا اور عمل کرنا کیا درست ہے ؟ جواب میں فرمایا کہ حدیث نہی عن طعام المبتارئین میں حضور صلعم نے فخر کرنے والوں کے کھانے سے منع فرمایا ہے ۔ حالانکہ زبان سے کوئی بھی اقرار نہیں کرتا ۔ پس اگر قرائن وغیرہ سے یہ بات نہیں معلوم ہو سکتی تو اس حدیث پر عمل کیونکر ہو سکتا ہے ۔ اس سے صاف ظاہر ہے کہ قرائن وغیرہ سے فخر معلوم ہو جاتا ہے ، تو اس کا اعتبار کرنا جائز ہے ۔ ( 13 ) جبری سفارش جائز نہیں : ایک صاحب نے کسی امیر کے پاس ایک مقدار مال دینے کی غرض سے سفارش چاہی ۔ عذر کیا گیا کہ لوگوں پر جبر ہوتا ہے ۔ اس لئے کسی کو تکلیف نہیں دیتا ہوں ۔ انہوں نے ایک عجیب تاویل کی کہ مال بلا طیب خاطر دینا جبر ہے تو یہ ایک قسم کا مجاہدہ ہے ۔ کیونکہ جبر میں ایلام قلب ہے اور مجاہدہ میں بھی یہی ہے اور تم لوگوں کو مجاہدے بتلاتے ہو تو اس مجاہدہ کے لئے بھی خط لکھ دو ۔ جواب ارشاد فرمایا کہ ہر شخص کی حالت جداگانہ ہے ۔ جیسا مرض ہو ویسا علاج کیا جاوے گا ۔ کسی کو مجاہدہ بالمال کی ضرورت ہے کسی کو نہیں ۔ پھر یہ کیا ضرور ہے کہ اس مخاطب کے لئے مجاہدہ کی یہی صورت اختیار کی جائے ۔ دوسرے اگر اس کو مجاہدہ بالمال ہی کی ضرورت ہو تو کیا ضرورت ہے کہ وہ مال تم ہی کو ملے ۔