ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 148 ( 28 ) پیر کی حالت سفر میں مرید ہونا مناسب نہیں : فرمایا کہ جو لوگ سفر کر سکتے ہیں ان کو چاہئے کہ جس سے مرید ہونا چاہیں اس کے گھر جا کر مرید ہوں ۔ تاکہ اس کی نشست و برخاست ، بولنا چالنا ، رضا و غضب ، اکل و شرب سب کو دیکھ سکے اور جانچ سکے ۔ اور کسی مسافر سے بیعت نہ ہونا چاہئے ۔ کیونکہ سفر میں کم و بیش ہر شخص اپنے کو بنا کر ہی رکھتا ہے ۔ تو اس کی اصلی حالت کا پتہ نہیں چل سکتا ۔ البتہ جو لوگ سفر نہیں کر سکتے جیسے معذورین و مستورات وہ مجبور ہیں ۔ ( 29 ) ٹیکسی وغیرہ کا کرایہ طے کر کے سوار ہونا چاہئے : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ یکہ اور گاڑی کا کرایہ سرکار کی طرف سے جو متعین ہوتا ہے اگر کرایہ کرتے وقت اس پر یکہ والا راضی نہ ہو اور اس سے زیادہ کہنے لگے تو کس قدر دینا چاہئے ۔ فرمایا کہ جتنا وہ ٹھہرائے اسی قدر دینا چاہئے اور بے ٹھہرائے بھی سوار ہونا جائز نہیں ۔ البتہ اگر سوار ہوتے وقت اس سے یہ کہہ دیا جائے کہ جو کچھ کرایہ بہ نرخ سرکاری مقرر ہے ہم اس قدر دیں گے اور وہ راضی ہو جائے تو جائز ہے ۔ پھر فرمایا کہ لوگ توجہ ہی نہیں کرتے ورنہ ذرا سی اصلاح سے بہت سے امور جائز ہو سکتے ہیں ۔ جیسے اس مثال میں کہ اگر نرخ سرکاری کے اعتماد پر بلا تصریح کرایہ کے بیٹھ جاتے تو درست نہ تھا اور اگر اسی نرخ کے حوالے سے تصریح کر دی تو جائز ہو گیا ، کرایہ بدلنا نہیں پڑا ۔ ( 30 ) چھوٹوں کو سواری سے پہلے اترنا چاہئے : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ کوٹھی یا گاڑی سے اترتے وقت چھوٹوں کے لئے ادب کیا ہے ؟ آیا بزرگوں سے اول اتریں یا ان کے بعد اتریں ۔ مولانا نے فرمایا کہ جو کچھ میں سمجھے ہوئے ہوں وہ تو یہ ہے کہ بزرگوں سے اول اترنا ادب ہے ۔