ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 184 حضور صلی اللہ علیہ و سلم نے بہ حیثیت علم ہونے کے اس کو اختیار فرمایا تھا نہ تحصیل برکت کے لئے ۔ ( 29 ) عالم برزخ میں عذاب روح مع الجسد کو ہوتا ہے : ایک صاحب نے دریافت کیا کہ مرنے کے بعد روح کو تعلق اس جسد سے کتنا باقی رہتا ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ جیسا رزائی کو ہمارے بدن سے تعلق ہے ۔ پھر ان صاحب نے دریافت کیا کہ قبر میں عذاب اسی بدن کو ہوتا ہے یا محض روح کو ۔ مولانا نے فرمایا کہ روح کو عالم برزخ میں ایک دوسرا جسم مثالی عنایت ہوتا ہے اور اس جسم سے روح کو ایسا ہی تعلق ہوتا ہے جیسا کہ ہمارے اس بدن سے ہے اور اس کے ذریعہ سے عذاب ہوتا ہے ۔ البتہ قیامت میں روح کو پھر اسی جسم کے ذریعے سے عذاب ہو گا ۔ ( 30 ) مردہ عالم برزخ کی جنت یا جہنم میں ہوتا ہے : پھر ان صاحب نے دریافت کیا کہ حدیث میں قبر کی بابت آیا ہے کہ روضۃ من ریاض الجنۃ او حفر من حفر النار ۔ حالانکہ جنت میں جا کر مسلمانوں کو اور دوزخ میں جا کر کفار کو خروج کیسا فرمایا کہ اس سے مراد عالم برزخ کی جنت و دوزخ ہے ۔ ( 31 ) قبر عالم برزخ کا نام ہے : سید اکبر حسین صاحب جج نے عالم برزخ کے متعلق دریافت کیا کہ جو لوگ توپ و تفنگ سے اڑا دیئے گئے ہیں ان کی قبر کہاں ہے ؟ فرمایا کہ قبر نام ہے عالم برزخ کا اور وہ ایک حیات ہے مثل نوم کے کہ اس میں بھی ادراک ہوتا ہے الم و نعیم کا ۔ پھر سید صاحب نے دریافت کیا کہ کیا وہاں مثل نوم کے عدم ادراک و ذہول بھی ہو سکتا ہے ۔ مولانا نے فرمایا کہ وہاں ذہول نہیں ۔ پھر پوچھا کہ کیا قبر کا افتنان