ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 204 سے مقصود تقویت خیال ہے ۔ کیونکہ رواج اور عادات کی وجہ سے پڑھنے والے کو یہ اطمینان ہو جاتا ہے کہ اجازت سے خوب اثر ہو گا اور اثر کا دارومدار قوت خیال پر ہے اور اجازت وغیرہ تقویت خیال کے ذرائع ہو جاتے ہیں ۔ علاوہ بریں اجازت دینے والے کی توجہ بھی اس کی طرف ہوتی ہے ۔ اس سے اس خیال کے ساتھ ایک دوسرا خیال مل جاتا ہے جس سے عمل پڑھنے والے کے خیال کو تقویت پہنچتی ہے ۔ دوسرے وہ اعمال جن کا ثمرہ اخروی ہوتا ہے ، یعنی ثواب و قرب سو ان میں اجازت کوئی ضروری چیز نہیں ۔ ثواب و قرب ہر حالت میں یکساں ہو گا اور اگر اس کو اجازت حدیث وغیرہ پر قیاس کیا جائے تو صحیح نہیں ، کیونکہ وہاں اجازت سے روایت و سند مقصود ہے ۔ اور وجہ یہ ہے کہ ہر شخص روایت کا اہل نہیں ہوتا ۔ اسی طرح میرا خیال ہے کہ ہر شخص وعظ کا بھی اہل نہیں ۔ جس کی حالت پر اطمینان ہو جائے کہ وہ گڑبڑ نہ کرے گا ۔ اس کو اجازت دینا چاہئے ۔ عرض کیا گیا کہ اعمال آخرت بھی شیخ کی اجازت دینے میں توجہ شیخ کی ہو گی اور اس وجہ سے اس کی برکت بڑھ جائے جاوے گی ۔ فرمایا کہ اس برکت کے لئے کہ عبارت ہے خلوص وغیرہ سے اتنی توجہ کافی نہیں ۔ اس کے لئے کچھ مدت پاس رہنا یا خط و کتابت کا سلسلہ جاری رکھنا ضروری ہے ۔ غرض کہ مسلسل توجہ درکار ہے ۔ المختصر اعمال اخروی میں اجازت کے کوئی معنی نہیں ، ثواب میں بلا اجازت بھی کمی نہ ہو گی ۔ البتہ ادعیہ ماثورہ میں تصحیح اعراب و الفاظ بھی مقصود ہوتی ہے ، سو جس کو استعداد نہ ہو اس کے لئے اس اجازت میں یہ بھی مصلحت ہے کہ استاد صحیح کرا دے گا اور جس کو اتنی استعداد ہو کہ وہ خود صحیح پڑھ سکتا ہو اس کو اس کی بھی ضرورت نہیں ۔ ( 10 ) سفارش میں جبر اور دباؤ جائز نہیں : سفارش میں بعض اوقات جبر اور دباؤ ہوتا ہے ۔ ایسی حالت میں سفارش جائز نہیں ۔ فان طبن لکم عن شیء منھ نفسا فکلوہ ھنیئا مریئا ۔ نیز