ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 272 ( 51 ) تجلی ذاتی ، تجلی صفاتی اور تجلی مثالی میں فرق : تاریخ 14 رجب المرجب 1331ھ تجلی صفاتی صوفیہ کی اصطلاح میں توجہ الی الصفات کو کہتے ہیں اور تجلی ذاتی توجہ الی الذات بلا توجہ الی الصفات سے عبارت ہے اور اس شہود کو صوفیہ تجلی ذاتی اور صفاتی سے تعبیر کرتے ہیں اور اگر صور مثالیہ میں کسی لون اور صورت کے ساتھ حق تعالی کی تجلی حالت خواب یا مراقبہ یا مکاشفھ میں پیش آوے تو یہ تجلی ذات حق تعالی کی نہیں ہے مخلوق ہے اور اس کو صوفیہ تجلی مثالی سے تعبیر کرتے ہیں ۔ ( 52 ) تعویذ کی نسبت دعا پسندیدہ ہے : تاریخ ایضا ۔ ہمارے بزرگوار تعویذ سے زیادہ دعا کرنا پسند فرماتے تھے ۔ لیکن تعویذ سے بھی منع نہیں فرماتے تھے ۔ بلکہ حضرت حاجی صاحب نے مجھ کو فرمایا تھا کہ اگر کوئی تعویذ مانگے تو دے دینا ، انکار مت کرنا ۔ ( 53 ) خدمت در حقیقت راحت رسانی کا نام ہے : تاریخ 19 رجب 1331ھ بوقت صبح ایک شخص ذاکر شاغل نے مسجد کے لوٹے میں پانی اور مسواک لا کر بخیال وضو رکھ دیا ۔ عمر دین موذن سے فرمایا کہ سب سے دریافت کرو کہ کس نے یہ مسواک لوٹے میں لا کر رکھی ہے ۔ معلوم ہوا کہ فلاں شخص نے ۔ فرمایا کہ ان کو بلاؤ ۔ جب وہ آئے تو فرمایا کہ جب آداب خدمت سے واقف نہیں ہو تو کیوں خدمت کرتے ہو ۔ گو محبت اور میری راحت کے خیال سے کرتے ہو لیکن جس خدمت سے مجھے تکلیف پہنچے ایسی خدمت کرنے کا کیا فائدہ اور میری خدمت تو چند طلباء جن سے دل کھلا ہوا ہے اور میرے معمولات سے واقف بھی ہیں وہ لوگ کرتے ہیں اور باقی جو رہ کر لوگ ذکر و شغل کرتے ہیں ان لوگوں سے خدمت لیتے ہوئے مجھے شرم معلوم ہوتی ہے اور در صورت خلاف