ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 95 ( 163 ) مولانا مظفر حسین صاحب کی صاحبزادی نیک ہونے کے ساتھ فہیم بھی تھیں : فرمایا کہ حضرت مولانا مظفر حسین صاحب کی بڑی صاحبزادی جو کہ معمر ہیں نیک بختی میں مشہور ہیں ۔ مجھ کو یہ خیال تھا کہ نیک ہونا اور بات ہے اور فہیم ہونا اور بات ہے ۔ شاید عورت ہونے کے سبب خوش فہم نہ ہوں ۔ میں ایک بار ان کے پاس حاضر ہوا ۔ واقعی ان کو میں نے خوش فہم بھی پایا ۔ مابہ الاستدلال میرا یہ تھا کہ جب میں وہاں جا کر بیٹھا تو نہایت تواضع اور تضرع سے فرمانے لگیں کہ میں بہت گنہگار ہوں ۔ میرے لئے مغفرت کی دعا فرماویں تو یہ انکسار اور عاجزی ان کے صاحب فہم ہونے کی دلیل ہے ۔ ورنہ کم فہم کو تو ذرا سے نماز روزے پر ناز ہو جاتا ہے ۔ پھر نہایت عاجزی اور خلوص کے ساتھ انہوں نے میرے سامنے ناشتہ پیش کیا ۔ یہ بھی ان کی خوش فہمی کی دلیل ہے ۔ کیونکہ صاحبزادگی کے باوجود ایسا تذلل بدون نور فہم کے نہایت بعید ہے ۔ ( 164 ) شیخ کی خدمت آداب کو ملحوظ رکھتے ہوئے کرے : فرمایا کہ بلگرام میں ایک عالم تھے بہت بڑے بزرگ ۔ ایک روز ان پر فاقہ تھا ۔ ان کے ایک شاگرد پڑھنے کے لئے آئے ۔ چہرے سے فاقہ کے آثار معلوم کر کے حیلہ لطیف کر کے کہنے لگے کہ آج تو میری طبعیت کچھ کسلمند ہے ۔ سبق پڑھنے کو جی نہیں چاہتا ۔ ان بزرگ نے کہا بہت اچھا ۔ یہ اجازت پا کر وہاں سے اٹھے اور اپنے گھر آئے اور خوان میں بہت سا کھانا لے کر شیخ کے پاس پہنچے ۔ انہوں نے کہا کہ اگرچہ یہ کھانا ایسے وقت میں آیا ہے کہ مجھے حاجت ہے لیکن چونکہ تمہارے جانے کے وقت مجھے خیال ہوا تھا کہ تم کھانا لے کر آؤ گے لہذا میں اس کو قبول نہیں کر سکتا کیونکہ حدیث میں ہے : ما اتک من غیر اشراف نفس فخذہ ۔ تو