ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 126 میں سفارش لکھ دوں ؟ کہنے لگے کہ یوں تو وہ قبول نہ کریں گے ۔ میں نے کہا کہ میں اس کے خلاف نہیں کر سکتا ۔ کیونکہ لا یحل مال امرء الا بطیب نفسھ ۔ آخر کہنے لگے کہ اچھا آپ ان سے دریافت ہی کر لیجئے ۔ چنانچہ ان سے دریافت کیا گیا ۔ سب مقامات سے جواب میں رقوم ہی آ گئیں اور اتفاق سے سب کا مجموعہ پانچ سو روپیہ تھا ۔ میں نے وہ سب روپیہ ان مولوی صاحب کے حوالے کیا اور میں نے کہا کہ دیکھئے لوگ سمجھتے ہیں کہ حلال طریقے سے مال نہیں ملتا ۔ یہ دیکھئے کیونکر مل گیا ۔ ( 6 ) مولد شریف کو بوجہ اقتران منکرات منع کیا جاتا ہے : فرمایا کہ چونکہ مولد شریف میں بے حد امور خلاف شرع پیدا ہو گئے ہیں ، اس لئے ہم اس کو منع کرتے ہیں یعنی اکثر سننے والے سود خور رشوت خور ہوتے ہیں ۔ پڑھنے والے بھی ایسے ہی ہوتے ہیں ۔ قصائد اور غزلیات میں اکثر مضامین کفریہ ہوتے ہیں اور اہل محفل اکثر امارد اور بے نمازی ہوتے ہیں ۔ روایات اکثر موضوع اور مخترع ہوتی ہیں ۔ اس لئے عام طور سے اس کو منع ہی کیا جائے گا ۔ اب اگر کوئی شخص یہ کہنے لگے کہ میں ان تمام خرابیوں سے پاک کر کے مجلس منعقد کرتا ہوں تو اس کو بھی اس حالت اکثریہ کو دیکھ کر اجازت نہ دی جائے گی ۔ اور اس کی مثال ایسی ہے کہ مثلا ہیضہ اور وبا کے زمانے میں حاکم ضلع کو یہ معلوم ہو کہ امرود یا ککڑی سے رطوبت بڑھے گی اور اس سے مرض پیدا ہو گا تو وہ عام حکم دیدے گا کہ کوئی شخص امرود و ککڑی نہ کھائے اور نہ اسے فروخت کرے اور اگر پولیس کسی کے پاس دیکھے گی تو فورا تلف کر دے گی اس وقت میں اگر کوئی یہ کہنے لگے کہ میں صحیح المزاج ہوں مجھے اجازت دیدی جائے یا کوئی فروخت کرنے والا یہ کہے کہ میں صحیح المزاج لوگوں کے ہاتھ فروخت کروں گا تو کیا ان کو اجازت ہو جائے گی ، ہر گز نہیں بلکہ حکم عام رہے گا ۔ اسی طرح یہاں بھی حکم عام رہے گا ۔ اس لئے ہم منع کرنے