ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 166 ( 65 ) مصافحہ کے ساتھ ہدیہ نہ دینا چاہئے : فرمایا کہ اکثر لوگوں کی عادت ہے کہ مصافحہ کرتے وقت بزرگوں کو ہدیہ دیتے ہیں ۔ یہ سخت غلطی ہے ۔ کیونکہ مصافحہ عبادت محضھ ہے ۔ اس میں دنیا شامل نہ ہونی چاہئے اور اگر کہا جائے کہ ہدیہ بھی عبادت ہے تو وہ صورت تو دنیا کی ہے ۔ ( 66 ) ہدیہ کی رسید طلب کرنا خلاف تہذیب ہے : فرمایا کہ اگر کسی کے پاس ہدیہ بھیجے تو ایسے شخص کے ہاتھ نہ بھیجنا چاہئے کہ جس پر پورا اعتماد نہ ہو اور اس شخص کو رسید لکھ کر دینی پڑے ۔ کیونکہ ہدیہ دینے میں کسی قسم کا بار ڈالنا خلاف تہذیب ہے ۔ ( 67 ) جاہ کی بناء پر کوئی کام لینا جائز نہیں : س : زید کا حق کسی قدر خالد کے ذمہ ہے اور زید کسی طرح سے وصول نہیں کر سکتا ۔ اس لئے بکر ذی جاہ شخص سے یوں کہتا ہے کہ خالد سے اگر آپ کسی طرح میرا حق وصول کر دیں تو میں آپ کو دس روپے دوں گا ، چاہے پھسلا کر وصول کر دیجئے چاہے دھمکا کر ، چاہے کسی اور طریقے سے ۔ یہ حق المختھ جائز ہے یا جاہ کی وجہ سے رشوت میں داخل ہو گا ۔ مگر یہ انصاف کا بدلہ نہیں ہے بلکہ حق وصول کرنے کا بدلہ ہے ۔ مگر ڈر کے مارے خالد نے دیا ہے ۔ کسی معمولی آدمی سے وصول نہ ہوتا ۔ ج : اگر بکر کو کچھ مشقت بھی ہوئی ہے تب تو رشوت نہیں اور اگر صرف جاہ سبب ہے تو رشوت ہے جس کا لینا جائز نہیں مگر مضطر کو دینا جائز ہے ۔ ( 68 ) جس بات کا علم نہ ہو صاف کہہ دینا چاہئے : س ۔ کسی متوسل مولوی صاحب نے لکھا ہے کہ حضرت آدم علیہ السلام کا