ملفوظات حکیم الامت جلد 13 - یونیکوڈ |
|
مقالات حکمت ( جلد دوم ) ---------------------------------------------------------------- 354 الدین صاحب لے گئے ۔ منشی صاحب کے خیالات حضرت معاویہ کے متعلق شیعوں کے سے تھے ۔ قاضی صاحب نے ان سے کہا کہ مولوی صاحب آئے ہیں ، جو آپ کے شبہات ہوں دور کر لیجئے ۔ وہ بولے کہ میرے شبہات کوئی کیا دور کرے گا ۔ میرا شبہ تاریخی ہے ۔ حضرت معاویہ نے ( وہ تو صرف معاویہ ہی کہتے تھے ، میں نے حضرت کا لفظ بڑھایا ہے ) حضرت علی کو برا بھلا کہنے اور نقصان پہنچانے میں کوئی دقیقہ باقی نہیں چھوڑا جس کی تاریخ شاہد ہے اور حدیث میں آیا ہے : من سب اصحابی فقد سبنی الحدیث ۔ پس وہ اس حدیث میں داخل ہیں ۔ میں نے ان سے کہا کہ وہ اس حدیث میں داخل نہیں ۔ کیونکہ اگر کوئی کہے کہ جو میرے لڑکے کو آنکھ دکھائے گا اس کی آنکھ نکال لوں گا ۔ تو محاورات میں اس کا یہ مطلب نہیں ہوتا کہ اگر اسی کا دوسرا بیٹا اپنے بھائی کو آنکھ دکھلائے تو اس کی بھی آنکھ نکال لے گا ۔ بلکہ مطلب یہ ہوتا ہے کہ اگر کوئی اور ایسا کرے گا تو اس کی یہ سزا ہو گی ۔ اس بنا پر حدیث کے یہ معنی ہوں گے کہ اگر کوئی غیر صحابی مثلا میں یا آپ صحابہ کو برا کہے تو وہ اس وعید میں داخل ہے ۔ یہ نہیں کہ ایک صحابی دوسرے صحابی کو کہے ، وہ چپ ہو گئے اور ایک دوسرے شخص سے کہنے لگے کہ یہ ذہانت کی بات مولوی صاحب نے کہہ دی ۔ میں نے کہا ٹھیک بات تو ذہانت ہی کی ہوتی ہے ، کیا میں غباوت کی بات کہتا ۔